نئی دہلی،26مئی؛کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی نے کورونا کو قابو میں کرنے کے لئے ملک سے 21روزمانگا تھا لیکن اب دو ماہ ہونے جارہا ہے لیکن وبا کم ہونے کے بجائے اور بڑھتی ہی جارہی ہے،جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستان میں لاک ڈاؤن ناکام رہا ہے۔
مسٹر گاندھی نے منگل کو پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی 21 دن میں کورونا کو روکنے میں ناکام رہے اور پھر اس میں تین مرتبہ اضافہ کیا گیا۔اب لاک ڈاؤن کو 60روز ہونے والے ہیں لیکن حالات بہتر ہونے کے بجائے بہت زیادہ خراب ہوگئے ہیں۔حکومت کے پاس کورونا سے لڑنے کے لئے کوئی مضبوط حکمت عملی نہیں ہے اس لئے اسے قابو کرنے میں ہم ناکام ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے لڑنے کے لئے دنیا کے تجربات کو دیکھیں تو ہندوستان ہی واحد ملک ہے جہاں اس کے تیزی سے پھیلنے کے درمیان لاک ڈاؤن کھولا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا ہدف حاصل نہیں ہوا ہے۔اس تعلق سے پہلی حکمت عملی فیل ہوئی ہے لیکن حکومت کو بتانا چاہئے کہ وہ اب لاکڈاؤن کس طرح سے ہٹائے گی اور تاجروں وعام لوگوں کے مفادات کا خیال کس طرح رکھا جائے گا۔مسٹر مودی کو یہ تسلیم کرنا چاہئے کہ کورونا کو روکنے کے لئے انہوں نے جو اقدام کیا تھا اس میں وہ ناکام ہوئے ہیں اور وہ اب کیا کررہے ہیں اس کے بارے میں بھی انہیں بتانا چاہئے۔پہلے وہ ’فرنٹ فٹ‘پر یعنی آگے آکر اس جنگ کو لڑ رہے تھے لیکن اب وہ ’’بیک فٹ‘پر آگئے ہیں،انہیں آگے آکر بتانا چاہئے کہ کورونا سے لڑنے کی ان کی آئندہ کی حکمت عملی کیا ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ کورونا نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے اور انہوں نے یہ انتباہ مارچ سے قبل ہی دے دیا تھا لیکن حکومت نے تب ان کی بات پر توجہ نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت سے یہ اپیل ہے کہ وہ ملک کی معیشت میں بہتری کے لئے مضبوط اقدام کریں۔حکومت کا20لاکھ کروڑ کا راحتی پیکج معیشت میں جان پھونکنے والانہیں ہے ۔