رامپور:26فروری(یواین آئی) عدالت کے سامنے گذشتہ کئی مہینوں تک پیش نہ ہونے والے سماج وادی پارٹی(ایس پی) لیڈر و لوک سبھا ممبر اعظم خان نے اپنی بیوی تنظیم فاطمہ اور ایم ایل اے بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ ایک مقامی عدالت میں بدھ کو خودسپردگی کی جہاں عدالت نے تینوں کو جیل بھیج دیا۔
اعظم کنبے نے اڈیشنل ڈسٹرکٹ جج۔6 دھیریندر کمار کے سامنے خودسپردگی کی جہاں مسٹر دھیریندر نے ان کی ضمانت کی عرضی خارج کرتے ہوئے انہیں 2 مارچ تک کے لئے جیل بھیج دیا۔ ملکیت کو ضبط کرنے کے ساتھ غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد مسٹر خان نے اپنے بیوی اور بیٹے کے ساتھ عدالت کے سامنے خودسپردگی کی۔
اعظم کنبے عدالت کی جانب سے متعدد سمن اور غیرضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد بھی کورٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا تھا۔عدالت نے پیر کو اعظم خان کے پیشگی ضمانت کی عرضی خارج کرتے ہوئے ملکیت کو ضبط کرنے اور غیر ضمانی وارنٹ جاری کیا تھا۔وہیں پولیس افسران نے نظم و نسق کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر خان اور ان کے کنبے کو رامپور جیل کے علاوہ کسی اور ضلع جیل میں منتقل کرنے کے لئے عدالت سے درخواست کی ہے ۔
عدالت کو ابھی اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہے ۔بی جے پی لیڈر آکاش سیکسینا نے ضلع رامپور کے گنگ پولیس اسٹیشن میں 03 جنوری 2019 کو فرضی پیدائش سرٹیفکیٹ کا ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
پولیس نے اپریل 2019 میں عدالت میں چارج شیٹ فائل کی تھی۔چارج شیٹ کے مطابق اعظم کے بیٹے عبداللہ کے پاس دو پاسپورٹ،دو پین کارڈ کے ساتھ دو پیدائش سرٹیفکیٹ ہیں۔پہلا پیدائش سرٹیفکیٹ جو کہ رام پور نگر پالیکا کی جانب سے جاری کیا گیا ہے اس پر عبداللہ کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 1993 ہے جبکہ دوسرے سرٹیفکیٹ جس میں کہا گیا ہے کہ وہ لکھنؤ میں پیدا ہوئے اور اس میں ان کی تاریخ پیدائش 30 ستمبر 1990 ہونے کا دعوی کیا گیا ہے ۔اس ضمن میں عبداللہ کے ساتھ ساتھ اعظم اور بیوی تنظیم کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے کیونکہ دونوں نے دوسرے سرٹیفکیٹ کے لئے تصدیق نامہ داخل کیا تھا۔
Also read