ڈھاکہ، 12 اپریل بنگلہ دیش کے بابائے قوم بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کے قتل کے قصوروار برخاست فوجی کپتان عبدالماجد کو ڈھاکہ سینٹرل جیل میں سنیچر کو آدھی رات کے بعد پھانسی دے دی گئی۔وزیر قانون انیس الحق نےنامہ نگاروں کو بتایا کہ اسے آدھی رات کے بعد 12:01بجے پھانسی دی گئی۔جیل کے ایک افسر نے بتایا کہ سول سرجن نے اسے 12:15بجے مردہ قرار دے دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مجسٹریٹ، پولس نمائندوں سمیت مختلف افسران نے پھانسی کے سزاکے قانون کے مطابق عمل درآمد کو دیکھا۔ ضلعوں کے انسپکٹر جنرل بریگیڈیر جنرل اے کے ایم مصطفی کمال پاشا بھی اس دوران موجود تھے۔
پاشا نے بعد میں جیل کے احاطے کے سامنے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا کہ لاش کو اب آخری رسومات کے لئے ماجد کے اہل خانہ کے حوالہ کردیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈھاکہ سینٹرل جیل کے کیرانی گنج منتقل ہونے کے بعد پھانسی دیئے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
جیلر محبوب الاسلام نے یواین آئی کو بتایا کہ پھانسی کی سزا کے وقت موجود رہنے والے افسران میں ڈھاکہ کے کمشنر، سپرنٹنڈنٹ پولس، سول سرجن اور ضلعوں کے ڈپٹی انسپکٹر آف جنرل پولس شامل تھے۔ کرونا وائرس کی وبا روکنے کے لئے ڈھاکہ میں نفاذ پابندیوں کے باوجود آدھی رات میں بڑی تعداد میں لوگ جیل کے سامنے اکٹھے ہوئے۔ ماجد 1975 کے قتل عام کے قصورواروں میں ایک تھا جب بنگ بندھو کو ان کے اہل خانہ کے زیادہ تر اراکین اور کئی دیگر لوگوں کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔