سری نگر: وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مسلسل نیچے درج ہونے سے سردیوں کا زور مسلسل جاری ہے جس سے لوگوں کو نت نئے مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں 26 دسمبر سے ہلکی سے درمیانی درجے کی برفباری کے ایک اور مختصر مرحلے کی پیش گوئی کی ہے۔
ادھر وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ جمعے کے روز مرمتی کام کے پیش نظر ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند رہی جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ گذشتہ قریب دو ہفتوں سے بند ہے۔
وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑ نے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھلی ہے۔
دریں اثنا وادی کشمیر میں جمعے کو چلہ کلان کے پانچویں دن بھی موسم خشک بھی رہا اور ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی تاہم لوگ رات بھر شدید سردی سے تھر تھراتے رہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سردی کی شدت میں آئے روز ہو رہے اضافے سے لوگوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا ہے۔
ان کا الزام ہے کہ بجلی کی آنکھ مچولی جہاں رہی سہی کسر کو پورا کر دیتی ہے وہیں پانی کی قلت اور دیگر سہولیات کے فقدان سے دور قدیم کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔