کلب جواد نقوی نے اسرائیل کو ظالموں کا سربراہ بتایا

0
312

لکھنؤ ۱۱ مئی : ماہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مسجد اقصیٰ میں جاری اسرائیلی دہشت گردی اور مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و تشدد کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سیدکلب جواد نقوی نے کہاکہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں موجود نمازیوں پر مہلک ہتھیاروں سے حملہ کرکے اپنی دہشت گردی کا واضح ثبوت پیش کیاہے ۔

کلب جواد نقوی نے اسرائیل کو ظالموں کا سربراہ بتایا

مولانانے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل دنیا کی واحد ایسی ریاست ہے جس کا وجود دہشت گردی کی بنیاد پر ہوا۔اس کے ابتدائی تینوں وزیر اعظم ایسے افراد تھے جن پر کسی زمانے میں برطانوی حکومت نے ہزاروں پائونڈ کا انعام رکھا ہوا تھا ۔ظاہر ہے ایسی ریاست کبھی امن اور انصاف کی آئینہ دار نہیں بن سکتی ۔


مسجد اقصیٰ پر حملہ اور مظلوم فلسطینی عوام پر فوجی جارحیت اسرائیلی دہشت گردی کا واضح ثبوت ہے : مولانا کلب جواد نقوی


مولانانے کہا کہ ماہ رمضان کے مبارک مہینے میں فلسطینی مسلمان مسجد اقصیٰ میں اعتکاف کرتے ہیں ،دعائیں مانگی جاتی ہیں،خاص کر جمعۃ الوداع کو ہزاروں لوگ مسجد اقصیٰ میں جمع ہوتے ہیں ۔اسرائیلی فوج نے جمعۃ الوداع سے جس جارحیت اور بربریت کا آغاز کیا تھا وہ اب تک جاری ہے جس کی عالمی سطح پر پرزور مذمت ہونی چاہیے ،مگر تمام نہام نہاد سیکولر ممالک اور حقوق انسانی کا نعرہ بلند کرنے والی تنظیمیں اس ظلم و بربریت پر خاموش ہیں۔

مولانانے کہاکہ فلسطینی عوام آزادی کی خواہش مند ہے مگر اسرائیل جس نے ان کی زمین پر غاصبانہ قبضہ کیا ہواہے اپنی جارحیت اور دہشت گردی کے زور پر ان کے اس مطالبے کو دبانا چاہتاہے ۔’صدی معاہدہ ‘ کے نفاذ کے بعد اسرائیل مشرقی یروشلم میں صہیونیوں کو بسانا چاہتاہے اور فلسطینیوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی تیاری ہے ۔مگر ایسا ممکن نہیں ہے ۔ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں ہے کہ جب بیت المقدس آزد ہوگا اور مقاومتی فوجیں اسرائیل کو نیست و نابود کردیں گی ۔

مولانانے کہاکہ اس سال یوم قدس کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے کہاتھاکہ اسرائیل کوئی ملک نہیں بلکہ دہشت گردی کا اڈہ ہے ،اسرائیل نے مسجد اقصیٰ اور مظلوم نہتے فلسطینی عوام پر حملے کرکے یہ ثابت کردیاہے کہ وہ ظالموں کا سربراہ اور دہشت گردی کا بانی ہے ۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here