اسلام ایک جھلک میں

0
167

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ کے احکامات اور تعلیمات کو ہی شامل کرکے ہی اسلام کا نام دیا جاتا ہے۔ ہندوستانی نظریے سے دیکھا جائے تو اسلام نے دوسرے مذاہب کے ساتھ آپسی میل و محبت سے فن، زبان، موسیقی، ادب وغیرہ کو متاثر کیا ہے۔ قرآن کی حدیثوں اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہی ہمارے بزرگ یہ آپسی میل و محبت بنائے رکھنے میں کامیاب ہوئے۔ آج ’اسلام ایک جھلک میں‘ کے اس تیسرے ایڈیشن میں ہم اُن ہی حدیثوں پر روشنی ڈالیں گے۔
ابن ماجہ: 224 – ’’علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے‘‘ تاکہ وہ نہ صرف قوم بلکہ ملک اور سماج کی ترقی میں بھی اپنی حصہ داری ادا کرسکے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ مومنوں کو برائی سے بھی دور رہنا چاہئے۔
سورئہ ہود: 116 (برائی سے نہ روکنے کا وبال)- ’’ہر ایک کیلئے بھلائی کا حکم اور برائی سے روکنا ضروری ہے ورنہ عذاب میں مبتلا کردیا جائے گا۔‘‘ ابن حبان: 3285 میں (حرام مال سے صدقہ کرنا) رسول اللہؐ نے فرمایا ہے ’’اور جو شخص حرام طریقے سے مال جمع کرکے صدقہ کرے اس کو اُس صدقے کا کوئی ثواب نہیں ملے گا، بلکہ اُس حرام کی کمائی کا وبال اس پر ہوگا۔‘‘
سورئہ المائدہ: 8 (ہر معاملے میں انصاف کرو) میں بتایا گیا ہے کہ ’اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ فرمان کہ سچائی پر قائم رہنے والے اور انصاف کے ساتھ شہادت دینے والے باز آئو اور کسی قوم کی دشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کردے کہ تم انصاف نہ کرو (بلکہ ہر معاملے میں) انصاف کرو، یہ پرہیز گاری کے زیادہ قریب ہے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو، بیشک جو کچھ تم کرتے ہو اللہ تعالیٰ اس سے باخبر ہے۔‘‘
سورئہ انم: 153 – قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’یہ بتائے ہوئے احکام ہی میرا سیدھا راستہ ہے، تم اسی پر چلو اور دوسرے غلط راستوں پر مت چلو ورنہ وہ راستے تم کو راہِ خدا سے ہٹا دیں گے۔‘‘
ابواشرف ذیشان، صدر ایم ایس او، اترپردیش
رابطہ نمبر: 9265554896

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here