حسین آباد واقع گھنٹہ گھرپرجاری رہاخواتین کا دھرنا

0
114

لکھنؤ: شہریت ترمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر(این آر سی) کی مخالفت میں حسین آباد واقع گھنٹہ گھر پردیے جا رہے دھرنے میں دو شنبہ کو اڈیسہ سے آئے سماجی کارکن مدھو سودن شامل ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو ملک کے عوام کی آواز سننا چاہئے۔

خواتین کا دھرنا دوشنبہ کو مسلسل ۲۴ویں دن جاری رہا۔ وہیں  خواتین کے دھرنے میں پہنچیں شاعرہ گل صبانے اپنے کلام کے ذریعہ خواتین کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوںنے خواتین کی ہمت اور حوصلہ کی داد دیتے ہوئے کہاکہ گھروں کے اندر اپنے کنبہ کے درمیان رہنے والی خواتین اپنے حقوق کے سلسلہ میں بیدار ہیں۔

خواتین کی بیداری کا ثبوت یہ تحریک ہے جوکہ شدید سردی کے باوجود جاری رہا۔ مظاہرہ میں روپ ریکھا ورما، سماجی کارکن رقیہ ، عامر حیدر، مدھو گرگ وغیرہ نے بھی پہنچ کر خواتین کی حمایت کی۔ خواتین نے سی اے اے اور این آر سی مخالف نعرے بازی بھی کی۔

 

رہائی منچ نے کی محمد شعیب سمیت دیگرپر مقدمہ کی مذمت

وہیں رہائی منچ نے منچ کے صدر محمد شعیب اور گھنٹہ گھر کوآرڈینیشن کمیٹی کے اراکین پر درج مقدمے اور نئی دہلی میں جامعہ کے باہر ہوئے لاٹھی چارج کی مذمت کی۔منچ نے منچ کے صدر اور کمیٹی سمیت ۲۱؍افراد پراور نامعلوم لوگوں پر مقدمہ کو ریاستی حکومت کی بوکھلاہٹ بتایا۔

منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادوکی جانب سے جاری بیان میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت پر محمد شعیب پر تیسری مرتبہ مقدمہ درج کرنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت تانا شاہی پر اتر آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس انتظامیہ عوام کی حفاظت کرنے کے بجائے بیٹیوںپر فرضی مقدمے درج کرنے میں مصروف ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here