کینسر کے مریضوں کا ہائی بلڈ پریشر ہونا عام سی بات ہے کیونکہ کینسر کے بعض علاج جن میں بعض اقسام کی کیموتھراپی، ہارمون تھراپی اور ٹارگٹڈ تھراپی شامل ہے اور اس کے دل پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر ایسی حالت ہے جو شریانوں، دل اور دیگر اعضاء کو نقصان پہنچا سکتی ہے جبکہ کینسر کے مریضوں کا ہائی بلڈ پریشر ہونا عام سی بات ہے کیونکہ کینسر کے بعض علاج جن میں بعض اقسام کی کیموتھراپی، ہارمون تھراپی اور ٹارگٹڈ تھراپی شامل ہے اور اس کے قلبی (دل سے متعلق) نظام پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر علاج نہ کیا گیا تو ہائی بلڈ پریشر صحت کے دیگر مسائل میں حائل ہوسکتا ہے جس میں دل کے دورے ، دل کی بیماریاں ، اسٹروک ، گردے کو نقصان اور پردیی آرٹریل بیماری کا باعث بن سکتا ہے جبکہ کوروناوائرس سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو ہائی رسک نہیں سمجھا جاتا۔
اسے بھی پڑھیں