نئی دہلی ، 18 مارچ : روڈ ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے جمعرات کو ایوان زیریں لوک سبھا میں کہا کہ حکومت آئندہ ایک سال میں سبھی ٹول پلازوں کو ختم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں نتن گڈکری نے کہا کہ حکومت آنے والے دنوں میں ٹکنالوجی کی مدد سے لوگوں کو اتنا ہی ٹول ادا کرنا ہوگا جتنا وہ سڑک پر چلیں گے۔
بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے گڑھ مکتیشور کے قریب سڑک پر میونسپل حدود میں ٹول پلازہ رکھنے کا معاملہ اٹھایا۔ اس پر نتن گڈکری نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں ایسے بہت سارے ٹول پلازے تعمیر کئے گئے تھے ، جو شہر کی سرحد پر واقع ہیں۔ یہ یقیناً غلط اور ناانصافی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ٹول ختم کرنے کا مطلب ٹول پلازہ ختم کرنا ہے۔ اب حکومت ایسی ٹکنالوجی پر کام کر رہی ہے جس میں ہائی وے پر جہاں سے آپ چڑھیں گے وہاں جی پی ایس کی مدد سے کیمرا آپ کی تصویر لے گا اور جہاں آپ ہائی وے سے اتریں گے وہاں کی فوٹو لے گا، اسی طرح اتنی ہی دوری کی ادائیگی کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اب اگر ٹول پلازے ہٹائے جاتے ہیں تو سڑک تعمیر کرنے والی کمپنی معاوضہ مانگے گی۔ اب حکومت نے اگلے ایک سال میں ملک میں ’تمام ٹولوں کو ختم کرنے‘ کا منصوبہ بنایا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ٹول ختم کرنے کا مطلب ٹول پلازہ ختم کرنا ہے۔ اب حکومت ایسی ٹکنالوجی پر کام کر رہی ہے جس میں ہائی وے پر جہاں سے آپ چڑھیں گے وہاں جی پی ایس کی مدد سے کیمرا آپ کی تصویر لے گا اور جہاں آپ ہائی وے سے اتریں گے وہاں کی فوٹو لے گا، اسی طرح اتنی ہی دوری کی ادائیگی کرنا ہوگی۔