ٹکیت کے گاؤں میں ہزاروں کسان جمع، مظفرنگر میں جمعہ کو طلب کی گئی مہاپنچات

0
181

مظفرنگر: راکیش ٹکیت کے آنسوؤں کو دیکھنے کے بعد مغربی اتر پردیش کے کسانوں میں ہمدردی کی لہر ہے۔ کسانوں کی راجدھانی کہلانے والی سسولی میں ہزاروں کسان جمع ہوئے۔

راکیش ٹکیت کے بڑے بھائی اور کھاپ چودھری نریش ٹکیت نے اج مظفر نگر میں ایک مہا پنچایت طلب کر لی ہے۔ اس کے علاوہ نریش ٹکیت نے اعلان کیا ہے کہ کسان جہاں بھی ہیں وہ وہیں خیمے لگا کر بیٹھ جائیں اور جو غازی پور کے قریب ہیں وہ دھرنے کے مقام پر پہنچ جائیں۔ 

نریش ٹکیٹ نے اعلان کیا ہے کہ اب ہم نے لکیر کھینچ لی ہے، جو کسانوں کے ساتھ ہے ہم اس کے ساتھ رہیں گے۔

 نریش ٹکیت نے واضح کر دیا کہ وہ اپنے بھائی راکیش ٹکیت اور کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ راشٹریہ لوک دل کے صدر اجیت سنگھ نے بھی بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت کو فون کر کے ان کا حوصلہ بڑھایا ہے۔ چودھری اجیت سنگھ نے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بالکل نہ گھبرائین اور دل چھوٹا نہ کریں۔ مظفر نگر سے کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا کے سابق ممبر پارلیمنٹ ہریندر ملک نے بھی ہر مشکل میں راکیش ٹکیت کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔

 یہ صورتحال 26 جنوری کو دہلی میں ٹریکٹر ریلی کے دوران ہونے والے تشدد کے بعد کسانوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ تشدد سرکاری مشینری نے سازش ہے تاکہ کسانوں کی تحریک کی جڑیں کھوکھلی کی جا سکیں۔ 

پولیس اہلکار کی بڑی تعداد آج دھرنے کے مقام پر پہنچی، یہاں کے بجلی اور پانی گزشتہ رات ہی کاٹ دئے گئے تھے۔

غازی پور بارڈر پر پولیس کی اس کارروائی کے خلاف سسولی میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ 

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here