برسیلس: یورپی یونین نے اپنی ہجرت پالیسیز کی کمی اور خامی کو تسلیم کیا ہے اور ہجرت پر ایک نئی پالیسی کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن یہ یونان میں انسانی صورتحال میں بہتری لانے کی اہل نہیں ہے‘ جہاں کافی تعداد میں مہاجر ہیں۔
یہ کہنا ہے آکسفرم چیرٹی کے صلاح کار رافیل شلہو کا۔ انہوں نے پیر کے روز کہا کہ یورپی کمیشن نے ستمبر میں یورپی یونین کی ہجرت کی پالیسیز میں بہتری کے لیے ہجرت اور پناہ گزیں ہونے پر ایک نئے معاہدے کی تجویز پیش کی تھی۔ نیا ضابطہ مؤثر بارڈر طریقہ کار پر عمل درآمد اور یوروپی یونین کی تمام ریاستوں کو ہجرت کے نظام میں حصہ داری کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا،’یورپی یونین نے اپنی پرانی پالیسیز کی ناکامی کو تسلیم کیا ہے جبکہ نئے ہجرت کے معاہدے کا مقصد یورپی یونین میں ذمہ داری-شراکت داری کو متوازن کرنا ہے، یہ گذشتہ کئی ناقص پالیسیز کی نقل ہے جس کے ہدف پر پہلے سے ہی سوال اٹھ رہے ہیں‘۔