بارابنکی: اتر پردیش میں بارابنکی کی رام سنہہی گھاٹ تحصیل علاقے کی ایک عمارت میں داخلے پر پابندی لگانے سے ناراض ہجوم نے سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کردیا جس کے جواب میں پولیس نے طاقت کا استعمال کرکے انہیں وہاں سے بھگا دیا۔ اس سلسلے میں چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے ہفتے کے روز بتایا کہ تحصیل کالونی کمپلیکس میں بنے ایک کمرہ نما عمارت پر قبضے کےپیش نظر کچھ افراد نماز پڑھنا چاہتے تھے مگر مشتبہ افراد کی موجودگی کے بعد رہائشی کمپلیکس میں بیرونی افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ۔ تحصیل انتظامیہ کی ممانعت اور سختی سے ناراض شرپسندوں نے جمعہ کی دیر شام پتھراؤ کردیا۔ جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور ان پر ربڑ کی گولیوں سے فائرنگ کر کے انہیں بھگا دیا۔ صورتحال کے پیش نظر قریبی تھانوں سے پولیس اور پی اے سی کو طلب کیا گیا۔ رات گئے ڈی ایم اور ایس پی بھی موقع پر پہنچ گئے۔ امن و انتظام کے پیش نظر قصبوں میں پولیس تعینات کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تحصیل میں ملازمین اور افسران کی رہائش گاہ کے پاس باؤنڈری وال بھی ہے۔ اسی احاطے میں بنی عمارت میں بہار میں کٹیہار کے چند لوگ خفیہ طریقے سے رہتے تھے جب یہاں ہفتے میں خاص دن ہجوم جمع ہونے لگا تو اس کی شکایت رہائشی کمپلیکس میں مقیم لوگوں نے ایس ڈی ایم سے کی۔ جوائنٹ مجسٹریٹ دیویانشو پٹیل سے معاملے کی تحقیقات کرائی تو تحصیل کے رہائشی کمپلیکس کی سیکیورٹی پر سوال اٹھنے لگے۔ انہوں نے یہاں رہنے والے لوگوں کو نوٹس بھیجا تو سب فرار ہوگئے۔