کون کس کو گمراہ کررہا ہے؟

0
160

9415018288

این آر سی، این آر پی، سی اے اے سے صرف مسلمانوں کا کیا لینا دینا، یہ تو پورے بھارت کیلئے ہے اور سبھی بھارتیوں کے لئے ہے، اس کا نفع نقصان سبھی کو ہونا ہے بس کسی کو کم کسی کو زیادہ، اس سے ملک میں خوشحالی آئے گی، روزگار آئے گا، اقتصادی حالت میں ترقی ہوگی، دہشت گردی ختم ہوگی، اگر اختصار میں کہیں تو رام راج آئے گا اور رام راج کسے نہیں چاہئے، ہندو مسلمان سب برسوں سے رام راج کا ہی تو انتظار کررہے ہیں، لیکن یہ بات حکومت عام شہریوں کو نہیں بتا پارہی ہے جبکہ اس کے پاس اسے بتانے اسے سمجھانے کے سبھی ذرائع ہیں، پولیس ہے، پورا وزارتِ اطلاعات ہے، سبھی چینل ہیں، پورا پرنٹ میڈیا ہے، دوردرشن اور آکاش وانی تو حکومت کے اپنے ہی ہیں، پوری فلم انڈسٹری ہے جو فوراً اس پر ایک پوری فلم بناکر ریلیز کرسکتی ہے کہ جب یہ نافذ ہوگا تو کون سے کاغذ پیش کرنے ہوں گے، وہ کاغذ کیسے بنیں گے، کہاں سے بنیں گے، کون بنائے گا اور جو مانگے گئے کاغذات نہیں دے پائے گا اس کے ساتھ پھر حکومت کیا کرے گی؟
دوسری طرف اپوزیشن ہے جس کے پاس اس میں سے کوئی ایک چیز بھی نہیں، وہ حاشئے پر ہے، ابھی 6 ماہ قبل پارلیمانی الیکشن میں دھول چاٹ چکا ہے، نہ کوئی کیڈر ہے نہ کارکن، نہ فالوور، ہر کوئی، پپو، کا مذاق اُڑا رہا ہے لیکن وہ ہے جو پورے ملک کو گمراہ کئے دے رہا ہے؟ اور وہاں سب سے زیادہ گمراہ کررہا ہے جہاں مرکزی اور ریاستی حکومت ایک ہی ہیں اور گمراہ کرنے کیلئے ایسی ایسی باتیں کررہا ہے جس سے لوگوں کو لازماً گمراہ ہونا پڑرہا ہے، وہ سوال کررہا ہے کہ اگر بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ہندو، سکھ، عیسائی، پارسی، جین وغیرہ جو وہاں پر اقلیت ہیں کو ہی مذہبی بنیاد پر بھارت میں شہریت دی جانی ہے، اگر منشاء صرف یہی ہے تو ان 6 لوگوں کے نام لینے کے بجائے کیا صرف اتنا کافی نہیں تھا کہ کہہ دیا جاتا کہ ان تین ممالک کے اقلیتوں کا مذہبی استحصال کی بنیاد پر شہریت دی جائے گی، اس میں کسی مذہب کا نام لینے کی ضرورت کیا تھی۔ مسلمانوں کا پتہ تو تب بھی صاف ہوجاتا پھر نہ بابا صاحب کے آئین کی دُہائی ہوتی، نہ مسلمانوں کو ان کا نام لے کر ڈرایا جاتا، لیکن منشاء تو صرف ہندوئوں کو لبھانا ہے اور کچھ نہیں، کبھی اپوزیشن کہہ رہا ہے کہ اگر ہم نے ان تین ممالک سے وہاں کے اقلیتوں کو استحصال کی بنیاد پر اپنے ملک کی شہریت دی اور کاغذ نہ ہونے کی بنیاد پر یہاں کے اقلیتوں کو باہر نکالا تو تمام عرب ممالک میںجو یہاں کے ہندو ہزاروں ڈالر کماکر ملک کی ایکونامی کو مضبوط کررہے ہیں انہیں واپس آنا پڑے گا اور وہ تو بے روزگار ہوں گے ہی ملک میں غیرملکی کرنسی بھی نہیں آئے گی ایسی صورت میں بھارت کی اقتصادی حالت اور خراب ہوگی۔ وہ اس کا بھی غلط تشہیر کررہے ہیں کہ اپنے کاغذ بنوانے کے لئے سبھی 137 کروڑ بھارتیوں کو لائنوں میں لگنا ہوگا، اپنا کام کاج چھوڑنا ہوگا اور اس میں ہزاروں کروڑ جو روپئے خرچ ہوں گے وہ کہاں سے آئیں گے کون دے گا؟
لیکن حکومت نے اب گھر گھر جانے کی جو اسکیم بنائی اس کا ہم سب کو خیرمقدم کرنا چاہئے کیونکہ اب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا ساری غلط فہمیاں دور ہوجائیں گی ساری گمراہی ختم ہوجائے گی، اپوزیشن کا شرپسندی پھیلانے کا خواب چکناچور ہوجائے گا اگر حکومت یہ سمجھانے میں کامیاب ہوگئی کہ 137 کروڑ بھارتیہ اپنی شہریت کیسے ثابت کریں گے اور جو بھی ثابت نہیں کرپایا اس کے ساتھ حکومت کیا کرے گی۔
٭٭٭

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here