Thursday, April 18, 2024
spot_img
HomeEditorialاپنی مٹھائی تو خود حلوائی بھی نہیں کھاتا

اپنی مٹھائی تو خود حلوائی بھی نہیں کھاتا

9415018288

اپنی مٹھائی تو خود حلوائی بھی نہیں کھاتا، یہ کہنا کسی حد تک صحیح نہیں کیونکہ ہمارے اپنے کچن میں جب تک نمک چکھ نہ لیا جائے تب تک کوئی چیز نہیں بنتی تو حلوائی بغیر چکھے مٹھائی بنالے ایسا ممکن نہیں، کیونکہ اس کو اپنی بنائی چیز دوسروں کے آگے پروسنی ہوتی ہے اس لئے مٹھائی کے صحیح ذائقہ کیلئے اسے چکھنا ضروری ہے، مٹھائی کی دُکان میں دس کاریگر ہوتے ہیں، سب نہیں چکھتے، اس میں سے کوئی ایک دو مختلف مٹھائیوں میںسے ایک دو کو چکھ لیتے ہیں کہ کھویا خراب تو نہیں ہوا، شکر صحیح تو ہے، میوہ کی مقدار اپنی جگہ ہے، پھر دُکان کا مالک یا ان کا ہیڈ بھی کوئی ایک ذراسی مٹھائی چکھ کے دیکھ لیتا ہے کہ اس کی دُکان کی بدنامی تو نہیں ہوگی سب ٹھیک تو ہے، اس میںکوئی اعتراض کن بات بھی نہیں، یہ روایت ہے اور رہے گی اسی طرز پر اگر اُردو اکادمی کے تمام ممبر جو الحمد للہ شوگر کے مریض بھی نہیں تھے اور مٹھاس کے شوقین بھی اگر ان میں سے صرف ایک دو تجربہ کار ممبر نے یہ دیکھنے کیلئے تمام مٹھائیوں میں سے ایک آدھ ذراسی چکھ لی اور پھر اسے ادارے کی سرپرست نے اپنے تجربے کو آزمانے کے لئے اس کی تصدیق کرنی چاہئے کہ سب ٹھیک ہے تو ذراسی اس نے بھی چکھ لی، تو اس پر واویلا کیوں؟ کیا یہ آئین کے خلاف کام کیا؟ کیا یہ پہلی بار ہوا؟ اس سے قبل کیا کبھی ایسا نہیں ہوا؟ کیا اس پر حکومت کی طرف سے بیحد ایماندار اور قابل آفیسر جن کی اہلیت پر پوری قوم کو ناز ہے اور اسی لئے اس حکومت نے بھی تین تین اہم عہدوں کی ذمہ داری دے رکھی ہے، کیا انہوں نے اس پر کوئی اعتراض کیا؟ کیا انہوں نے اس کے خلاف کوئی بیان دیا، پھر پورے پورے صفحے پر تمام محبانِ اردو کے خیالات چھاپنے کا کیا مطلب؟ جو اس کے خلاف بیان دے رہے ہیں ان کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ انہیں ایوارڈ نہیں ملے اسی لئے یہ مخالفت کررہے ہیں، جو خاموش ہیں یا کہہ رہے ہیں کہ اردو اکادمی میں سب ٹھیک ہے، ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کو ایوارڈ اور سال بھر فرضی سیمینار کرانے کے لئے رقم ہی اس شرط پر دی گئی ہے کہ یا خاموش رہیںیا حمایت کریں۔
یہ تمہید اس لئے کہ ایک بار اس تحریک کو ختم کردینے کے باوجود لوگوں کا اصرار اور اظہار خیال کا اتنا انبار لگ چکا ہے کہ اگر مہینے بھر پورا صفحہ شائع کیا جائے تو بھی انشاء اللہ کم نہیں پڑے گا، لیکن دانشوروں کی رائے ہے اس سے اردو اکادمی کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ اس لئے تمام محبانِ اردو سے ایک بار پھر اپیل ہے کہ آپ غلط فہمی میں ہیں، اکادمی میں سب ٹھیک ہے اس لئے آپ بھی خاموش رہیں اور موجودہ حکومت پر بھروسہ رکھیں۔ اس نے بدعنوانی سے مبرا حکومت دینے کا وعدہ کیا ہے اسی لئے مسلمانوں میں سب سے قابل افسر کو سکریٹری اور اسی محکمے سے فائنینس آفیسر بھی بناکر اسی لئے بھیجا ہے کہ اکادمی میں کسی بھی طرح کی کوئی بدعنوانی نہ ہونے پائے اور اگر اس کا شبہ بھی ہو تو حکومت کو اس سے فوراً واقف کرائیں۔
٭٭٭

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular