خواتین کو فلموں میں اداکاری کی راہ دکھائی درگا کھوٹے نے

0
355

ممبئی 21 ستمبر (یو این آئی) ہندوستانی سنیما کی دنیا میں درگا کھوٹے کو ایک ایسی اداکارہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے خواتین اور لڑکیوں کو فلم انڈسٹری میں کام کرنے کا راستہ ہموار کیا۔

 

درگا کھوٹے، جس وقت فلموں میں آئی ان دنوں فلموں میں کام کرنے سے پہلے مرد ہی عورت کا بھی کردار ادا کیا کرتے تھے. درگا کھوٹے نے فلموں میں کام کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد سے هي معزز خاندانوں کی لڑکیاں اور عورتیں فلموں میں کام کرنے لگیں۔

ممبئی میں 14 جنوری 1905 کو پیدا ہونے والی درگا کھوٹے نے سال 1931 میں ریلیز پربھات فلم کمپنی کی خاموش فلم ’فریبی جال‘ میں ایک چھوٹا سا کردار نبھاکر اپنے فلمی کیریئر کی شروعات کی. اس کے بعد درگا کھوٹے نے وي شانتا رام کی مراٹھی فلم ’ایودھیاچے راجہ‘ (1932) میں کام کیا. اس فلم میں درگا کھوٹے نے رانی تارامتي کاکردار نبھایا تھا۔

یہ فلم مراٹھی میں بنی پہلی سواك فلم تھی. اس فلم کی کامیابی کے بعد درگا کھوٹے بطور اداکارہ اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئیں. اس کے بعد1932 میں پربھات فلم کمپنی کی ہیآئی فلم مایا مچھندر میں درگا کھوٹے نے ایک بہادر سپاہی کاکردار نبھایا. اس کے لئے انہوں نےسپاہی کے کپڑے پہنے اور ہاتھ میں تلوار پکڑی۔
سال 1934 میں کلکتہ کی ایسٹ انڈیا فلم کمپنی نے ‘سیتا’ فلم بنائی جس میں درگا کھوٹے کے ہیرو پرتھوی راج کپور تھے۔
دیوكي کمار بوس کی ہدایت والی اس فلم میں ان کی بااثر اداکاری نے انہیں سرفہرست اداکاراؤں کی قطار میں کھڑا کر دیا۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here