وکیلوں کے خلاف سڑک پر اتری دہلی پولیس، کہا۔ جب ہم ہی محفوظ نہیں، دوسروں کی کیا حفاظت کریں گے

0
135

   دہلی کی تیس ہزاری کورٹ کے باہر پولیس اور وکلا کے درمیان ہوا تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پولیس اور وکیلوں کے درمیان ہوئی مارپیٹ کے بعد دہلی پولیس کے جوانوں نے بھی آواز اٹھانی شروع کردی ہے۔

انسپیکٹر رینک سے لیکر پولیس اہلکاروں نے منگل کو انصاف اور اپنی حفاظت کو یقینی بنانے کی مانگ کو لے کر پولیس ہیڈکوارٹر کے سامنے مظاہرکر رہے ہیں۔ پولیس والے ہاتھوں میں تختیاں لیکر نعرے بازی کر رہے ہیں۔ ان تختیوں پر سیو پولیس اور ہم بھی انسان ہیں جیسے نعرے لکھے ہیں۔

دہلی کے تیس ہزاری کورٹ کے باہر گزشتہ ہفتہ کو پولیس اور وکلاء کے درمیان پرتشدد جھڑپ کے معاملہ نے آج ایک نیا موڑ لے لیا جب سیاہ پٹی باندھے پولیس اہلکاروں نے مظاہرہ میں شرکت کی۔ یہاں کی تمام عدالتوں کے وکیل پیر کو اس واقعہ کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کر رہے تھے وہیں آج دہلی پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر پولیس اہلکار احتجاج وا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

بڑی تعداد میں دہلی پولیس کے جوان سیاہ پٹی باندھ کر ہیڈ کوارٹر کے باہر اکٹھا ہوئے اور اپنے لئے انصاف کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بھی وردی کے پیچھے ایک انسان ہیں، ان کا بھی خاندان ہے۔ ان کے مصائب کوئی کیوں نہیں سمجھتا؟

مظاہرہ کر رہے پولیس کے جوانوں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے احتجاج و مظاہرہ کرکے پولیس کمشنر کے سامنے اپنی بات رکھیں گے۔ مظاہرہ کر رہے پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں وردی پہننے میں ڈر لگ رہا ہے کیونکہ وردی دیکھتے ہی وکیل پولیس جوانوں کو پیٹ رہے ہیں۔

قابل غور ہے کہ پارکنگ کے سلسلہ میں ہونے والےمعمولی تنازعہ کے بعد ہفتے کے روز دوپہر کو تیس ہزاری عدالت کے احاطے میں وکلا اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں 21 پولیس اہلکار اور آٹھ وکیل زخمی ہو گئے تھے جبکہ 17 گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ تاہم وکلا نے دعوی کیا تھا کہ پولیس نے جو اعداد و شمار بتائے ہیں اس سے زیادہ تعداد میں ان کے ساتھی زخمی ہوئے ہیں۔

دہلی میں وکلاء کی جانب سے ایک روزہ عدالت کے بائیکاٹ کے درمیان پیر کو سپریم کورٹ کے وکلاء نے بھی تیس ہزاری کورٹ میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ کیا اور وکلاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ کے وکلاء نے ہفتہ کو واقعہ میں زخمی وکلاء کو 10-10 لاکھ روپے دینے اور پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here