کوروناوائرس: مسجد الاقصیٰ میں رمضان میں عبادات پر پابندی

0
155

مسلمانوں کے لیے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ کے بعد مقدس ترین مقام کی حیثیت رکھنے والی مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کو ’کورونا وائرس‘ کے پیش نظر احتیاط کے طور پر رمضان المبارک میں بھی عام نمازیوں کے لیے بند رکھا جائے گا۔

فلسطینی حکام نے کورونا وائرس کے پیش نظر مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کو گزشتہ ماہ مارچ میں ہی عارضی طور پر بند کردیا تھا، تاہم اب انہیں بند رکھنے کی مدت میں مزید ڈیڑھ ماہ کی توسیع کردی گئی۔

مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ فلسطینی دارالحکومت بیت المقدس میں واقع ہیں اور اس شہر کو ’یروشلم‘ بھی کہا جاتا ہے۔

یہ شہر دنیا کے قدیم ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے، اس شہر کو دنیا کے تین بڑے مذاہب، اسلام، مسیحی اور یہودیت کے پیروکاروں کے مذہبی و ثقافتی دارالحکومت بھی کہا جاتا ہے، کیوں کہ تینوں مذاہب کے ماننے والوں کی یہاں پر اہم عبادت گاہیں موجود ہیں جب کہ اس شہر میں تینوں مذاہب کی بہت بڑی آبادی بھی مقیم ہے۔

مسیحی، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کی وجہ سے اس شہر کو مقدس مانتے ہیں، جب کہ یہودیوں کا عقیدہ ہے کہ دیوار گریہ ہیکل سلیمانی کا حصہ ہے، جس کی وجہ سے ان کے لیے یہ شہر مقدس ہے۔

یہاں مسلمانوں کا قبلہ اول (مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ بھی ہے، جس کی وجہ سے یہ ان کے لیے بھی مقدس شہر ہے اور اس شہر میں تینوں بڑے مذاہب کی عبادت گاہیں ہونے کی وجہ سے یہاں پر عبادت گاہوں میں رش رہتا ہے۔

کورونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر فلسطینی حکام نے بیت المقدس میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ یہودیوں اور مسیحیوں کی عبادت گاہوں کو بھی عارضی طور پر بند کردیا تھا، مگر اب حکام نے عبادت گاہوں کی بندش میں مزید توسیع کردی۔

عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کے انتظامات دیکھنے والے اسلامی وقف بورڈ نے جاری بیان میں اپنے فیصلے کو تکلیف دہ اور افسوس ناک بھی قرار دیا۔

وقف بورڈ کے مطابق رمضان المبارک میں مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کو عام افراد کے لیے بند رکھا جائے گا، اس لیے نمازیوں سے گزارش ہے کہ وہ احتیاط کے پیش نظر گھروں میں ہی عبادات کا اہتمام کریں۔

وقف بورڈ نے اپنے بیان میں بتایا کہ مسجد الاقصیٰ کو عام افراد کے لیے بند کرنے کا فیصلہ علما اور طبی ماہرین کے مشورے کے بعد کیا گیا۔

بیان میں وضاحت کی گئی کہ اگرچہ ماہ رمضان میں مسجد الاقصیٰ میں عام نمازیوں کے داخلے پر پابندی ہوگی، تاہم مسجد میں پانچوں کی وقت کی نماز باجماعت ادا کی جائے گی اور مسجد کے انتظامات سنبھالنے والے ملازمین وہاں عبادت کر سکیں گے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here