سعودی عرب میں ماہ رمضان کی آمد کے موقع پر کورونا وائرس کے باعث نافذ لاک ڈاؤن و کرفیو میں نرمی کیے جانے کے بعد 24 اپریل کو وہاں ماہ مبارک کے آغاز پر مسجد نبوی ﷺ میں نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا۔سعودی عرب میں کورونا وائرس کے باعث مسجد نبوی ﷺ اور مسجد الحرام سمیت دیگر مساجد میں عارضی طور پر عام نمازیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی اور تمام مساجد میں باجماعت نماز کی ادائگی کو بھی محدود کردیا تھا۔
سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث عمرے پر بھی عارضی پابندی عائد کر رکھی ہے جب کہ تاحال سعودی حکومت نے کسی بھی ملک سے حج کا معاہدہ بھی نہیں کیا۔
ماہ رمضان سے قبل سعودی عرب میں سخت لاک ڈاؤن نافذ تھا، تاہم رمضان کی وجہ سے وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی۔
حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے مسجد نبویﷺ سمیت دیگر مساجد میں نماز تراویح کے مختصر اجتماعات کی اجازت دی تھی، تاہم حکومت نے ہدایات کی تھیں کہ تراویح میں عام نمازیوں کے بجائے مساجد کے ملازمین ہی شرکت کریں۔
سعودی گزٹ کے مطابق حکومتی اجازت کے بعد 24 اپریل کو ماہ رمضان کا چاند نظر آنے کے بعد مسجد نبویٰ ﷺ میں پہلی تراویح کا اہتمام کیا گیا۔
نماز تراویح حکومتی ہدایات کے مطابق مختصر کرکے 10 رکعت تک پڑھائی گئی اور جماعت میں مسجد نبوی ﷺ کے ملازمین نے شرکت کی۔
مسجد نبوی ﷺ میں کورونا وائرس کے دور میں پہلی نماز تراویح کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور کئی افراد نے شکرانے بھی ادا کیے۔
نماز تراویح کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نمازیوں نے ایک دوسرے کے انتہائی قریب کھڑے ہوکر نماز ادا کی۔
تمام افراد کو چیک کرنے کے بعد مسجد میں داخل ہونے دیا گیا—فوٹو: سعودی گزٹ