شنگھائی: چین میں لوگ گھروں تک محدود ہیں اور زندگی گویا تھم سی گئی ہے لیکن ورزش کے شوقین ایک ایتھلیٹ نے اپنے ہی گھر کے اندر دوڑنے کا ایک ریکارڈ قائم کیا ہے جس کے تحت انہوں نے 6 گھنٹے 40 منٹ تک دوڑ کر لگ بھگ 66 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔
اس وقت چین میں کروڑوں لوگ گھروں تک محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ دکانیں بند ہیں، پارک سنسان ہیں اور جمنازیم بھی بند ہیں۔ اس طرح ورزش کے شوقین اپنے گھروں میں کسرت کو ترس گئے ہیں۔ دوسری جانب خود ماہرین نے کہا ہے کہ اگر وائرس سے بچنا ہے تو ورزش جاری رکھیں تاکہ جسم کا امنیاتی نظام سرگرم رہے۔
پان شان چو نے اس وبا کے دوران ایک کارنامہ انجام دیا ہے جو انہیں گولڈ میڈل دلانے کے لیے کافی ہے انہوں نے گھر کے اندر چکردار دوڑ کے بعد 6 گھنٹے 41 منٹ تک مسلسل دوڑ لگائی ہے اور یوں 66 کلومیٹر کا طویل سفر مکمل کیا ہے۔ اس نے گھر میں چکر لگاتے ہوئے اور کبھی کبھار اپنی بلڈنگ سے باہر نکلتے ہوئے اپنی ویڈیو بنائی ہے جسے دیکھ کر لوگ حیران ہیں۔
شنگھائی: چین میں لوگ گھروں تک محدود ہیں اور زندگی گویا تھم سی گئی ہے لیکن ورزش کے شوقین ایک ایتھلیٹ نے اپنے ہی گھر کے اندر دوڑنے کا ایک ریکارڈ قائم کیا ہے جس کے تحت انہوں نے 6 گھنٹے 40 منٹ تک دوڑ کر لگ بھگ 66 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔
اس وقت چین میں کروڑوں لوگ گھروں تک محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ دکانیں بند ہیں، پارک سنسان ہیں اور جمنازیم بھی بند ہیں۔ اس طرح ورزش کے شوقین اپنے گھروں میں کسرت کو ترس گئے ہیں۔ دوسری جانب خود ماہرین نے کہا ہے کہ اگر وائرس سے بچنا ہے تو ورزش جاری رکھیں تاکہ جسم کا امنیاتی نظام سرگرم رہے۔
پان شان چو نے اس وبا کے دوران ایک کارنامہ انجام دیا ہے جو انہیں گولڈ میڈل دلانے کے لیے کافی ہے انہوں نے گھر کے اندر چکردار دوڑ کے بعد 6 گھنٹے 41 منٹ تک مسلسل دوڑ لگائی ہے اور یوں 66 کلومیٹر کا طویل سفر مکمل کیا ہے۔ اس نے گھر میں چکر لگاتے ہوئے اور کبھی کبھار اپنی بلڈنگ سے باہر نکلتے ہوئے اپنی ویڈیو بنائی ہے جسے دیکھ کر لوگ حیران ہیں۔
پان شان چو کا تعلق ہانگ زو سے ہے جو شنگھائی کے پاس واقع ہے ان کی ویڈیو میں انہیں گھر کے ایک قدرے کھلے حصے میں چکر لگاتے دیکھا جاسکتا ہے۔ پان شان نے بتایا کہ شروع میں انہں چکر آرہے تھے اور دوڑنا مشکل ہورہا تھا لیکن کئی چکر لگانے کے بعد وہ اس کے عادی ہوگئے اور ان کی ہمت بڑھنے لگی۔
میرے لیے دوڑنا ایک لت ہے، اگر میں بہت عرصے نہ دوڑوں تو پیروں میں تکلیف ہونے لگتی ہے،‘ پان شان نے بتایا۔ اس سے قبل وہ اپنے غسل خانے میں 30 کلومیٹر تک دوڑچکے ہیں اور اس کی ویڈیو بناکر دوسروں کے لیے ایک تحریک بھی بن چکے ہیں۔
پان نے کہا کہ وہ دو ہفتے سے گھر کے اندر ہیں اور سخت پریشان ہوچکے ہیں۔ اسی وجہ سے انہوں نے دوڑنے کا فیصلہ کیا اور اب وہ میراتھن جتنا طویل سفر اپنے ہی گھر میں طے کرچکے ہیں۔ دوسری جانب چین کی حکومتی جماعت کمیونسٹ پارٹی نے عوام سے کہا ہے کہ وہ صحت کی خاطر گھر میں ہی ورزش کریں اور اس کے لیے ہدایات نامہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں ہرطرح کی تفصیل لکھی گئی ہے۔ ان میں چلنا، دوڑنا، رسی کودنا، ڈنڈ پیلنا اور دیگر ورزشوں کا مشورہ دیا گیا ہے۔
Also read