جنیوا ، یکم مارچ : عالمی ادارۂ صحت کی سینئر سائنسدان سومیا سوامیناتھ نے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت کا اندازہ ہے کہ عالمی آبادی کے 10 فیصد سے بھی کم لوگوں میں کورونا وائرس اینٹی باڈیز تیار ہو ئی ہے۔
سوامیناتھن نے اتوار کے روز ایک انٹرویو میں کہا ’’ دنیا بھر میں 10 فیصد سے بھی کم لوگوں میں اس وائرس کے اینٹی باڈیز ہیں۔ یہاں تک کہ بہت کثرت آبادی والی شہری بستیوں میں 50 سے 60 فیصد آبادی کو وائرس کے رابطے میں آچکی ہے اور ان میں اینٹی باڈیز تیار ہو گئی ہے ، لیکن ہر جگہ ایسا نہیں ہے‘‘ ۔ اس انٹرویو کو ڈبلیو ایچ او کے آفیشل ٹویٹر پیج پر جاری کیا گیا ہے۔
’’ دنیا بھر میں 10 فیصد سے بھی کم لوگوں میں اس وائرس کے اینٹی باڈیز ہیں۔ یہاں تک کہ بہت کثرت آبادی والی شہری بستیوں میں 50 سے 60 فیصد آبادی کو وائرس کے رابطے میں آچکی ہے اور ان میں اینٹی باڈیز تیار ہو گئی ہے ، لیکن ہر جگہ ایسا نہیں ہے ‘‘
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’ ہارڈ ایمیونٹی ‘ حاصل کرنے کا واحد طریقہ ٹیکہ کاری ہے۔ محترمہ سوامیناتھن نے کہا کہ فی الحال منظور شدہ ویکسین کووڈ ۔19 سے شدید بیماری ، اسپتال میں داخل ہونے اور موت سے بچانے کا کام کرتی ہے ۔ ہلکی بیماری اور اسمپٹومیٹک کورونا وائرس کے سلسلے میں ویکسین کے اثرات کا ابھی بھی مطالعہ کیا جارہا ہے۔