نئی دہلی۔ ٹکٹ تقسیم سے ناراض چل رہے کانگریس ہریانہ ریاستی یونٹ کے سابق صدر اشوک تنور نے ہفتہ کو پارٹی سے استعفی دے دیا۔ تنور نے ایک ٹوئٹ میں یہ اطلاع دی۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا’’پارٹی کارکنوں کے ساتھ طویل بات چیت کے بعد میں نے کانگریس کی ابتدائی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔ استعفی کا سبب تمام کانگریس کارکنوں اور عوام کو معلوم ہے‘‘۔ واضح رہے کہ انہوں نے گزشتہ دنوں ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی میں ٹکٹ بیچے جانے کا الزام لگایا تھا۔
اشوک تنور نے جمعرات کو ہریانہ میں ٹکٹ تقسیم میں اپنے حامیوں کو نظر انداز کئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات کے لئے بنی مختلف کمیٹیوں سے استعفی دے دیا تھا۔ اگرچہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ پارٹی کے عمومی کارکن کی طرح کام کرتے رہیں گے۔ وہ الیکشن کے لئے تشکیل دی گئی پردیش الیکشن کمیٹی سمیت کئی کمیٹیوں میں بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا’’ملک میں جمہوریت ہے، لیکن ہریانہ میں بڑے بڑے راج گھرانے ہیں۔ کچھ ہماری پارٹی میں ہیں اور کچھ لوگ دوسری پارٹی میں ہیں۔ میرے خلاف تحریک چلائی گئی، اس کے باوجود لوک سبھا انتخابات میں چھ فیصد ووٹ بڑھا‘‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ کانگریس اب ’ہڈا کانگریس‘ بنتی جا رہی ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں گزشتہ دو ماہ میں چھ بار بھارتیہ جنتا پارٹی سے بلاوا آ چکا ہے۔
اشوک تنور نے ٹکٹوں کی تقسیم میں مستعد کارکنوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ کن پیرامیٹرز کی بنیاد پر ٹکٹ دئیے گئے ہیں۔ ریاست کی تمام 90 اسمبلی سیٹوں کے لئے 21 اکتوبر کو پولنگ اور 24 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔
Also read