بھوپال،4مارچ کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ کے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)پر ’ہارس رائڈنگ‘کے الزامات کے دو دنوں کے اندر آج یہاں کانگریس نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ بی جےپی کے قبضے میں دہلی میں مدھیہ پردیش کے تقریباً آٹھ رکن اسمبلی تھے،جن میں سے چار واپس آگئے۔
ریاستی کانگریس کے میڈیا محکمے کی صدر محترمہ شوبھا اوجھا نے یہاں یواین آئی سے بات چیت میں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ باقی چار رکن اسمبلی بھی واپس آجائیں گے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی کی خرید فروخت کی کوششوں کے باوجود ریاست کی کانگریس حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
اس دوران بتایا گیا ہے کہ بی ایس پی کی محترمہ رام بائی اور سنجیو کشواہ کے علاوہ کانگریس کے بیساہولال سنگھ،ہردیپ سنگھ اور ایدل سنگھ کنسانا اور آزاد امیدوار سریندر سنگھ شیرا کو مدھیہ پردیش کے باہر لے جایا گیا ہے۔کانگریس لیڈروں کا الزام ہے کہ بی جےپی رہنما انہیں دو تین دنوں میں دہلی لے گئےہیں۔کچھ اور ارکان اسمبلی کو بی جےپی رہنما لالچ دےرہے ہیں۔
اس دوران بی جےپی کے ریاستی صدر وشنودت شرمانے آج یہاں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس کا الزام جھوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جےپی ریاست کی کانگریس حکومت کو گرانا نہیں چاہتی ہے۔لیکن ان کے رہنماؤں کے درمیان ہی اختلاف ہے۔انہوں نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ بی جےپی ،کانگریس اورکچھ دیگر پارٹیوں کے ارکان اسمبلی کو لالچ دے رہی ہے۔