امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے دعوی کیا ہے کہ چین مغربی ممالک کے لیے خطرہ ہے تاہم ہم کسی پر امریکہ اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالیں گے۔
برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خاجہ کا کہنا تھا کہ اتحادی ممالک جہاں ممکن ہو چین کے ساتھ کام کرسکتے ہیں تاہم بائیڈن حکومت چین کو عسکری اور فوجی اعتبار سے مغرب کے لیے خطرہ تصور کرتی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ چین دوسری عالمی جنگ کے بعد تجارت کا بین الاقوامی توازن بگاڑ رہا ہے۔ وہ اس بین الاقوامی نظام کو کمزور کرنے کے درپے ہے جس سے ہمارا اور ہمارے اتحادیوں کا مفاد وابستہ ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کے اگر ہم عالمی توازن کے اپنے مثبت وژن کو حقیقت بنانے میں کامیاب رہے تو مقابلے کے میدان میں چین کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ دوسری جانب چین کی جانب سے اس تاثر کی تردید کی جاتی رہی ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن(ڈبلیو ٹی او) اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) جیسے عالمی اداروں کے طے شدہ ضوابط کا احترام کرتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کے دور سے چین اور امریکا کے مابین اقتصادی کھینچا تانی سرد جنگ کی شکل اختیار کرگئی اس حوالے سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف سفارتی محاذ پر سخت اقدامات کررہے ہیں اور ایک دوسرے کے سفارت کاروں اور کاروباری شخصیات پر پابندیاں بھی عائد کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں