بیجنگ: چین نے کورونا وبا کے دوران اپنے شہریوں کی فضائی آمد و رفت کے لیے ’’ وائرس پاسپورٹ‘‘ متعارف کرادیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی وبا کورونا کے دوران سفری مشکلات کو حل کرنے کے لیے چین نے اپنی شہریوں کے لیے ’’وائرس پاسپورٹ‘‘ کے اجراء کا اعلان کیا ہے۔
یہ پاسپورٹ ہیلتھ سرٹیفکیٹ کے طرز پر تیار کیا گیا ہے جس میں مسافر کے کورونا ٹیسٹ، ویکسی نیشن اور ضروری طبی معلومات درج ہیں جب کہ پاسپورٹ ہونے کی وجہ سے اس میں سفری تفصیلات بھی موجود ہوں گی۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ وائرس پاسپورٹ عالمی معاشی بحالی کو فروغ دینے اور سرحد پار سفر کو آسان بنانے کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا وائرس پاسپورٹ ہوگا۔
چین میں بیرون ملک سے داخل ہونے یا باہر جانے کے لیے وائرس پاسپورٹ دکھانا ہوگا تاہم ابھی یہ لازمی نہیں اور صرف چینی شہریوں پر لاگو ہوگا البتہ جلد اس سسٹم کو لازمی اور غیر ملکی مسافروں پر بھی لاگو کیا جائے گا۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ وائرس پاسپورٹ عالمی معاشی بحالی کو فروغ دینے اور سرحد پار سفر کو آسان بنانے کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا وائرس پاسپورٹ ہوگا۔
دنیا بھر میں وائرس پاسپورٹ جیسی دستاویز پر غور کیا جا رہا ہے امریکا اور برطانیہ اسی طرح کے اجازت نامے پر عمل درآمد کے لیے غور کر رہے ہیں جب کہ یورپی یونین ویکسین “گرین پاس” پر بھی کام کر رہی ہے جس سے شہریوں کو رکن ممالک اور بیرون ملک سفر کرنے کا موقع ملے گا۔