بہترین غذا- صحت مند رہنا ہے تو ایک انڈا روز کھائے

0
411

انڈا ایک بہترین غذا ہے جو معروف و مقبول ہے۔ غذائی اہمیت کے اعتبار سے دودھ کے بعد اس کا نمبر ہے۔ انڈا ہر موسم اور ہر عمر میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مقوی غذا ہونے کے ساتھ ساتھ دماغ اور آنکھوں کو بھی تقویت دیتا ہے۔

بیماری کے بعد ہونے والی نقاہت کودفع کرتا ہے۔ لوگ اسے موسم سرما کی غذا خیال کرتے ہیں لیکن یہ موسم گرما میں بھی مفید ہے۔ انڈا پروٹین، فاسفورس اور کیلشیم سے بھرپور ہے۔ سو گرام انڈے میں درج ذیل غذائی اجزا پائے جاتے ہیں:

  1. توانائی: 632 حرارے (کیلوریز)

  2. سوڈیم: 1/2 ملی گرام

  3. لحمیات (پروٹین): 8۔12 گرام

  4. حیاتین الف: 140 ملی گرام

  5. چکنائی: 5۔11 گرام

  6. نشاستہ: 7 ملی گرام

  7. کیلشیم: 45 ملی گرام

  8. حیاتین ج : 10

  9. فاسفورس: 20 ملی گرام

  10. فولاد: 2۔7 ملی گرام

پروٹین گوشت پوست اور پٹھوں کی ساخت کے کام آتے ہیں۔ اس سے جسم میں طاقت اور حرارت پیدا ہوتی ہے۔ کیلشیم ، فولاد، فاسفورس بدن انسانی کے لیے بڑے اہم ہیں۔ کیلشیم پھیپھڑوں کی ساخت کو درست رکھنے اور جسم کی نشونما میں اور پیشاب کی تیزابیت دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

فولاد خون کے سرخ ذرات پیدا کرتا ہے۔ فاسفورس اعصاب کو طاقت دیتا ہے۔ انڈے میں معدنی نمک بھی پائے جاتے ہیں۔ شیخ الرئیس بو علی سینا کے نزدیک انڈا تقویت قلب کے لیے مفید ہے۔ انڈا ابال کر اور سالن میں پکا کر کھایا جاتا ہے۔ اکثر لوگ انڈے کو ناشتے کا اہم جزو بناتے ہیں۔ موسم سرما میں انڈوں کا حلوہ بھی بنایا جاتا ہے۔

ویسے تو کئی جانوروں کے انڈے استعمال ہوتے ہیں لیکن ہمارے ہاں مرغی کے انڈے زیادہ کھائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد بطخ کے انڈے میں جو سفیدی اور زردی ہوتی ہے سب سے زیادہ مفید یہی ہے۔
انڈے کو کبھی تیز آگ پر نہیں پکانا چاہئے اور نہ ہی زیادہ سخت پکانا چاہئے۔ اس طرح انڈے میں موجود سفیدی اور زردی کے جوہر موثرہ زائل ہو جاتے ہیں۔ تیز آگ پر انڈے میں موجود پروٹین کے ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ عموما انڈا ہاف بوائل استعمال کرتے ہیں تاکہ جوہر زائل نہ ہو جائیں۔
انڈے کس قدر کھائے جائیں ، اس بارے میں کوئی حتمی رائے نہیں ہے۔ ایک خیال ہے کہ جس قدر انڈے کھائیں مفید ہیں ۔ دوسری رائے ہے کہ انڈوں کا بکثرت استعمال سے کولیسٹرول کی زیادتی ہو کر امراض قلب ہو سکتے ہیں۔ اس لیے مناسب طریقہ اعتدال ہی کا ہے۔
انڈے کو ابال کر چھیل کر سفیدی اور زردی سمیت کھایا جاتا ہے۔ بعض لوگ کچا انڈا ہی پی جاتے ہیں مگر مناسب طریقہ یہ ہے کہ انڈے کو پانی میں اتنی دیر تک ابالا جائے کہ سفیدی پک جائے اور زردی پکنے کے قریب ہو(چھوٹا انڈہ تقریبا 3 منٹ اور بڑا انڈہ تقریبا 4 منٹ) یعنی پورے طور پر نہ پکے پھر اس کو اتار کر اور چھیل کر اس پر ذرا سا نمک اور مرچ چھڑک کر کھایا جائے۔ یہ طریقہ ہاف بوائل کھانے کا ہے۔
انڈے کو دودھ میں پھینٹ کر شہد میں میٹھا کر کے پینا مفید ہے۔ ترکیب یہ ہے:
انڈے کی سفیدی اور زردی نکال کر صاف پیالے میں رکھیں۔ اس کے اوپر جوش کھایا ہوا دودھ ڈال کر پھینٹ لیں ، پھر شہد ملا کر پی لیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here