ار یس یس سربراہ موہن بھاگوت کے ہندو راشٹر کے بیان کو لے کر حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے سخت مذمت کی ہے انکا کہنا ہے کہ ” انکا یہ ہندو راشٹر کا خیال ہندو کی بالا دستی پر مبنی ہے اسکا مطلب یہ ہے کہ ہر اس شخص کو زبردستی ہندو بنادیا جائے گا جو ہندو نہیں ہے، ہندوستان کے آئین کے مطابق اقلیتوں کو بھی ہندوستان میں رہنے کا حق ہے۔ ان کا یہ خیال اسلئے اتا ہے کہ انکو اپنے ہدف تک پہونچنا مشکل ہے۔
بھاگوت کا ماننا ہے کہ سنگھ کا نظریہ اس ملک کے بارے میں صاف ہے اور اس میں کوئی دو رائ نہیں کہ ہندوستان ہندو راشٹر ہے۔
بھاگوت نے ناگپور میں کہا تھا کہ پچھلے نو دہائیوں سے ار ایس ایس اتحاد، اخلاق اور اچھے کاموں کو فروغ دینے کےلیے کام کر رہا ہے۔ اور معاشرے میں امن کو برقرار رکھنے کےلیے جدوجہد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سوم سیوک کی ذہنیت نے پورے ملک میں اعتماد پیدا کیا ہے، جو سنگھ سے جڑا نہیں ہے ان کے درمیان دشمنیاں پائی جاتی ہے، بھاگوت نے کہا کہ سنگھ ہندو معاشرے کو منظم کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پختہ ہندوستان ہندو راشٹر ہے۔
Also read