قابل ذکر ہے کہ یکم فروری کی بغاوت کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور ملک بھر میں جمہوریت کی بحالی کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کے جواب میں فوج نے انٹرنیٹ بند کردیا ہے اور ملک کے بیشتر شہروں میں فوجیوں کو تعینات کردیا ہے۔
مسٹر اینڈریوز نے کہا’’ایسا لگتا ہے کہ جرنلوں نے میانمار کے عوام کے خلاف جنگ چھیڑرکھی ہے۔ رات گئے چھاپوں ، بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کیا ، انٹرنیٹ بند کیا ، برادریوں کے درمیان فوجی قافلوں کے داخلے یہ سارے اقدامات عوام کے خلاف جنگ جیسے ہیں یہ مایوسی کی علامات ہیں۔ وارننگ ہے جنرلوں ، آپ کو اس کا جوابدہ ہونا ہوگا‘‘۔
نیٹ بلاک کی رپورٹ کے مطابق میانمارکی تقریبا تمام انٹرنیٹ خدمات آج صبح سویرے سے مکمل طور پر بند کردی جائیں گی۔