یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے امریکی پابندیوں کے جواب میں یمنی عوام سے کہا ہے کہ وہ پچیس جنوری کو بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں میں شرکت کریں۔
امریکہ کی وزارت خزانہ نے منگل کو یہ دعوی کرتے ہوئے کہ انصاراللہ ایک دہشتگرد گروہ ہے، اس عوامی تحریک اور اس کے تین رہنماؤں پر پابندی عائد کر دی۔
امریکا کے اس ظالمانہ اور غیر قانونی اقدام کے جواب میں یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ اور تحریک انصار اللہ کے سینئر رہنما محمد علی الحوثی نے یمنی عوام کے ساتھ دنیا بھر کے حریت پسندوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ پچیس جنوری کو مظاہرے کر کے امریکی جارحیتوں سے اپنی مخالفت کا اعلان کریں۔
امریکہ کی جانب سے انصاراللہ پر پابندی عائد کئے جانے کے جواب میں اس تحریک کے سیاسی دفتر نے بھی ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ انصاراللہ کو دہشتگرد قرار دینے سے اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے کہ امریکی کمانڈ یمن کے خلاف جارحیت کی تائید و حمایت کرتی ہے تاہم یمنی عوام جرائم پیشہ دہشتگردوں کے ہر قسم کے دشمنانہ اقدام کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
تحریک انصاراللہ گزشتہ چھے برسوں سے جارح سعودی و امریکی اتحاد کے مقابلے ڈٹی ہوئی ہے اورعوام اس کی حمایت کرتی ہے۔
امریکہ کی وزارت خزانہ نے منگل کو یمن کی تحریک انصاراللہ کے تین سینئر رہنماؤں عبد اللہ یحیی الحکیم ، عبدالملک بدرالدین الحوثی اور عبد الخالق الحوثی پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے ان کا نام بیرونی دہشتگردوں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔
امریکہ کی جانب سے تحریک انصاراللہ کا نام دہشتگردوں کی فہرست میں قرار دینے کا فیصلہ ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور چند دیگر عرب ممالک پر مشتمل جارح سعودی اتحاد، امریکہ اور برطانیہ کی مدد سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کا اب تک دسیوں ہزار یمنی شہریوں کے شہید و زخمی ہونے ، لاکھوں کے بےگھر و دربدر ہونے ، بڑے پیمانے پر اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی تباہی و بربادی ، بھوک و افلاس اور وبائی بیماریوں کے پھیلاؤ کے سوا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے ۔