لکھنؤ : شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر)اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کی مخالفت میں حسین آباد واقع گھنٹہ گھر پر جمعرات کو تحریک چلارہی خواتین نے امرشہید چندر شیکھر آزاد کی برسی منائی۔
اس موقع پر امرشہید اشفاق اللہ خان کے پوتے اشفاق اللہ خان نے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کی حوصلہ افزائی کی۔
وہیں وزیر اعلیٰ کے کونیشور مندر جاتے وقت گھنٹہ گھر کے سامنے سے گزرنے پر خواتین نے وزیر اعلیٰ گوبیک اور آزادی کے نعرے لگاتے ہوئے قافلے کو سیاہ جھنڈے دکھاکر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ وہیں اجریاؤں واقع درگاہ کیمپس میں بھی خواتین کی تحریک جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ جمعرات کو کونیشور مندر کی مرمت اور نئی تعمیر کی نقاب کشائی کرنے گھنٹہ گھر ہوتے ہوئے کونیشور پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کے قافلے کے گھنٹہ گھر کے سامنے سے گزرنے کے باوجود تحریک چلارہی عورتوں سے دوری بنائے رکھنے پر عورتوںنے ناراضگی ظاہر کی۔
خواتین نے کہاکہ وزیراعلیٰ کو ہم لوگوںکی بات سننی چاہئے تھی، ہم سے بات کرنی چاہئے تھی لیکن انہوںنے ایسا نہیں کیا۔ وزیر اعلیٰ صرف ہندو-مسلمان کرنے میں مصروف ہیں ان کے پاس کوئی اور کام نہیں ہے لیکن جتنی بھی کوشش کرلیں ہم ہندو-مسلم اتحاد ختم نہیں ہونے دیں گے۔ خواتین نے کہاکہ ہم سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کرتے رہیں گے۔
شام کو خواتین نے امرشہید چندر شیکھر آزاد کی برسی پر موم بتیاں جلاکر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ امرشہید اشفاق اللہ خان کے پوتے اشفاق اللہ خان نے بھی گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کی حمایت کی۔ انہوںنے کہاکہ جمہوریت میں سب کو اپنی بات کہنے کاحق ہے۔ خواتین نے چندر شیکھر آزاد کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے آرآئی پی لکھ کر اسے موم بتیوں سے روشن کیا اور ہاتھوں میں تختیاں لے کر خراج عقیدت پیش کیا۔