نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں اردو کے مشہور شاعراور دانشور علامہ محمد اقبال کو پولیٹکل سائنس کورس سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ حصہ بی اے چھٹے سمسٹر کے پرچے میں ’ماڈرن انڈین پولیٹکل تھاٹ‘ کے عنوان سے شامل تھا۔
امر اجلا نیوز پورٹل نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کونسل کی میٹنگ میں مہاتما گاندھی کو بھی چوتھے سمسٹر سے نکال کر ساتویں سمسٹر میں شامل کیا گیا ہے۔ گاندھی کی جگہ ویر ساورکر کو چوتھے سمسٹر میں پڑھایا جائے گا۔ ارکان کی مخالفت کے بعد بھی یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ جمعہ کو ہونے والے کونسل کے اجلاس میں چوتھے، پانچویں اور چھٹے سمسٹر کے مختلف مضامین کے نصاب پر غور کیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق نصاب میں کل 11 چیپٹر ہیں۔ ان میں راجہ رام موہن رائے، پنڈتا رما بائی، سوامی وویکانند، مہاتما گاندھی اور بھیم راؤ امبیڈکر جیسی شخصیات کے افکار سے متعلق ابواب بھی اس نصاب کا حصہ ہیں۔ ان میں اقبال کمیونٹی کے نام سے ایک باب ہے، اسے ختم کرنے کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔
یونیورسٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسے ہٹانے کے لیے یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل کو معلومات دی جائیں گی، وہ حتمی فیصلہ کرے گی۔ کونسل کا اجلاس 9 جون کو ہوگا۔
اکیڈمک کونسل کے ایک رکن نے کہا کہ سیاسیات کے نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے تجویز لائی گئی ہے۔ تجویز کے مطابق اقبال پر ایک باب تھا جسے نصاب سے خارج کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے اس پیشرفت کا خیرمقدم کیا ہے۔
نصاب سے اقبال کے باب کو نکالنے کے لیے جمعے کو شروع ہونے والے اکیڈمک کونسل کے 100 ارکان میں سے پانچ نے نصاب میں تبدیلی کی تجویز کی مخالفت کی تھی۔
Also read