حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ سرزمین حجاز پر آل سعود کی حکومت اب کمزور اور ضعیف ہوگئی ہے اور وہ اپنی عمر کے آخری مراحل میں ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصر اللہ نے سعودی عرب کی ایران کے ساتھ دشمنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے ایران کے ساتھ دشمنی کا آغاز کیا اور ایران کے ساتھ سعودی عرب کی وہی مشکل تھی جو اس کی دوسرے عرب ممالک کے ساتھ تھی کیونکہ سعودی عرب نے مسئلہ فلسطین اور اسلامی مزاحمت کے مقابلے میں ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کی ۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حزب اللہ لبنان کے ساتھ دشمنی آشکار ہے لہذا ہماری اور سعودی عرب کی دشمنی کا ایران سے کوئی ربط نہیں ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے سرزمین حجاز پر آل سعود کی طرف سے بڑے پیمانے پرہونے والے فتنہ و فساد ، کرپشن اور ظلم و جبر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود میں اندرونی جنگ چھڑ گئی ہے اور آل سعود خاندان کی انحصار طلبی سے سعودی عرب کو شدید بحران کا سامنا ہے اور سعودی عرب کے موجودہ حکام کے اقدامات کے نتیجے میں آل سعود حکومت کا خاتمہ قریب پہنچ گیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے صدی معاملے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے صدی معاملے کی حمایت کرکے فلسطینیوں کی پشت میں خنجر گھونپا ہے تاہم فلسطینیوں نے سعودی عرب کے اس اقدام کو خیانت پر مبنی قراردیتے ہوئے اسے مسترد کیا جبکہ اکثر اسلامی ممالک نے بھی صدی معاملے کو خیانت پر مبنی قراردیا ہے ۔
Also read