کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد کے حوالے سے دوسرے بڑے ملک اسپین اور ہلاکتوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر رہنے والے ملک اٹلی نے بھی لاک ڈاؤن کو نرم کردیا۔اٹلی سے قبل یورپی ملک اسپین نے بھی 13 اپریل کو لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے لاکھوں ملازمین و مزدوروں کو کام پر جانے کی اجازت دی تھی۔
اسپین میں 13 اپریل سے تقریبا 40 لاکھ مزدور و ملازمین تقریبا 5 ہفتوں کے بعد کام پر گئے اور ساتھ ہی حکومت نے وہاں پر محدود پیمانے پر پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی کھول دیا۔
اسپین کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے، جہاں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 72 ہزار سے زائد ہے جب کہ ہلاکتوں کے حوالے سے اسپین کا نمبر تیسرا ہے اور وہاں 14 اپریل کی سہ پہر تک 18 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی تھیں۔
اسپین کے بعد اٹلی نے بھی 14 اپریل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کچھ دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اٹلی کی حکومت نے بھی ہلاکتیں جاری رہنے کے باوجود لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے چھوٹی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی.
حکومت نے لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے، اسپورٹس کا سامان فروخت کرنے والی دکانوں، کھلونوں اور اسٹیشنری اسٹورز کو بھی کھولنے کی اجازت دے دی جب کہ محدود پیمانے پر ٹرانسپورٹ کو بھی چلانے کی اجازت دے دی گئی۔
اٹلی سمیت اسپین میں پہلے ہی ضروری اشیا کے دکانوں کو کھلا رکھنے کی اجازت حاصل تھی تاہم اب غیر ضروری چیزوں کی دکانیں بھی محدود پیمانے پر کھول دی گئیں۔
تاہم اٹلی میں اسپین کی طرح مینیوفیکچرنگ کی فیکٹریز کو کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ہفتے تک اٹلی میں مزید کاروباری شعبوں کو بھی کھول دیا جائے گا۔
اسپین اور اٹلی کی طرح دیگر یورپی ممالک نے بھی لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے مزید کاروباری شعبوں کو کھول دیا۔آسٹریا میں بھی کھیلوں کی چیزیں فروخت کرنے والی دکانوں سمیت دیگر غیر ضروری چیزوں کی دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دے دی گئی۔
آسٹریا میں سائیکل کی دکانوں سمیت دیگر کاروباری شعبوں کو بھی جزوی طور پر کھول دیا گیا جب کہ یورپی ملک جمہوریہ چیک اور ناروے میں بھی لاک ڈاؤن کو نرم کردیا گیا ہے۔
اسپین اور اٹلی کی طرح امریکا کی ریاستوں نے بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود محدود نرمی کی ہے اور عندیہ دیا ہے کہ مئی کے آغاز تک لاک ڈاؤن کو مزید نرم کردیا جائے گا۔