افغانستان نے ٹی ٹوئنٹی کی عالمی چمپیئن ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو تین میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں شکست دے کر سیریز 2-1 سے اپنے نام کرلی۔
بھارت کے شہر لکھنو میں کھیلے گئے سیریز کے آخری میچ میں افغانستان نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرکے ٹی ٹوئنٹی کی مضبوط ٹیم ویسٹ انڈیز کو باآسانی شکست دے دی۔
افغان ٹیم کے نوجوان کپتان راشد خان نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو بلے بازوں نے اسکور بورڈ پر معقول مجموعہ سجادیا حالانکہ حضرت اللہ زازئی اور کریم جنت صرف 12 کے مجموعے پر پویلین لوٹ گئے تھے۔
وکٹ کیپر رحمٰن اللہ گربز نے شان دار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے افغان ٹیم کو تن تنہا قابل دفاع اسکور تک پہنچایا۔
ابراہیم زدران صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے تھے تاہم اصغر افغان نے 24 رنز بنا کر رحمٰن اللہ کا ساتھ دیا جس کے بعد نجیب اللہ نے 14، محمد نبی نے 15 رنز بنائے اور راشد خان صفر پر آؤٹ ہوئے۔
رحمٰن اللہ نے سب سے زیادہ 79 رنز بنائے اور کیرون پولارڈ کی گیند پر آؤٹ ہوئے تاہم انہوں نے 6 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 52 گیندوں پر بہترین اننگز کھیلی۔
افغانستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 156 رنز بنا کر معقول ہدف دیا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کوٹریل، ولیمز اور پاؤل نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
افغانستان جیسی نووارد ٹیم کے خلاف ہدف کے تعاقب میں سوائے شے ہوپ کے ویسٹ انڈیز کے دیگر بلے باز جم کر کھیل نہ سکے اور مسلسل آؤٹ ہوتے رہے۔
ویسٹ انڈیز کے تجربہ کار بلے باز لینڈل سمنز 7 اور نوجوان بلے باز برینڈن کنگ صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے تاہم لیوس نے 24 رنز بنائے۔
شے ہوپ نے سب سے زیادہ 52 رنز بنائے جس کے لیے انہوں نے 46 گیندوں کا سامنا کیا، 3 چوکے اور ایک چھکا رسید کیا لیکن دوسرے اینڈ سے برق رفتاری سے ان کا ساتھ دینے والے کوئی نہیں تھا۔
ویسٹ انڈیز نے افغان باؤلرز کے سامنے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 127 رنز بنائے اور میچ 29 رنز سے شکست سمیٹی اور سیریز بھی ہار گئے۔
افغانستان کی جانب سے نوین الحق نے 3 وکٹیں حاصل کیں اور راشد خان نے بہترین باؤلنگ کی تاہم انہیں ایک وکٹ مل سکی۔
رحمٰن اللہ گربز کو شان دار بیٹنگ پر میچ اور کریم جنت کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ ایک روزہ سیریز میں ویسٹ انڈیز نے کامیابی حاصل کی تھی۔
Also read