امریکا میں ایک کیارڈ سیل سے خریدا ہوا صرف 35 ڈالر کا پیالہ چینی نوادرات میں سے ایک ثابت ہوا اور اب وہ تین سے پانچ لاکھ ڈالر میں فروخت ہوسکتا ہے یعنی چند ہزار کا پیالہ کروڑوں روپے کا خزانہ ثابت ہوا ہے۔
پندرہویں صدی میں یہ پیالہ بنایا گیا تھا جس پر موجود نیلے رنگ کے پھول اسے ایک نایاب شے کا درجہ دیتے ہیں۔ عموماً امریکی عوام اپنے گھر کی فالتو اشیا اتوار کو گھر کے باغ میں رکھ کر فروخت کرتے ہیں جسے یارڈ سیل کہا جاتا ہے۔ یہ پیالہ کنیٹکٹ کی ایک یارڈ سیل سے خریدا گیا تھا۔
ماہرین نے کہا کہ پورسلین سے بنے اس پیالے کو ’کنول (لوٹس) پیالہ‘ کہا جاتا ہے جو چینی بادشاہ یونگلے کے عہد سے تعلق رکھتا ہے۔ اس طرح 1403 سے لے کر 1424 کے درمیان اسے تیار کیا گیا تھا۔ اس وقت دنیا میں
نیویارک میں واقع دنیا کے مشہور نوادراتی نیلام گھر سوتھ بے نے اپنے ایک بیان میں اصل مالک کی شناخت چھپاتے ہوئے کہا ہے کہ 2020 میں یہ پیالہ نیو ہیون سے خریدا گیا تھا۔ اس کے بعد خریدار نے ان سے رابطہ کیا اور پوچھا کہ کیا یہ کوئی نایاب شے ہوسکتی ہے؟
اس پر ماہرین نے کہا کہ پورسلین سے بنے اس پیالے کو ’کنول (لوٹس) پیالہ‘ کہا جاتا ہے جو چینی بادشاہ یونگلے کے عہد سے تعلق رکھتا ہے۔ اس طرح 1403 سے لے کر 1424 کے درمیان اسے تیار کیا گیا تھا۔ اس وقت دنیا میں ایسے صرف چھ پیالے موجود ہیں۔
یہ پیالہ 17 مارچ کو نیلام ہوگا اور توقع ہے کہ یہ تین سے پانچ لاکھ ڈالر میں فروخت ہوجائے گا۔