نئی دہلی، : :دہلی پولیس نے نظام الدین واقع تبلیغی جماعت کے مركز کے سربراہ مولانا سعد کے علاوہ دیگر کے خلاف سرکاری احکامات کی خلاف ورزی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ مولانا سعد اور مرکز کے دیگر لوگوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 269 ،270، 271 اور دفعہ 120-بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وبائی بیماری ایکٹ 1897 کے تحت نظام الدین کے مركز کے منتظمین کو دی گئیں سرکاری ہدایات کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
واض رہے کہ نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے مركز سے وابستہ 24 افراد کوروناوائرس سے متاثر پائے گئے۔ مرکز میں قیام کے بعد یہاں سے جانے والوں میں سے 10 لوگوں کی کوروناوائرس سے موت ہو چکی ہے۔ یہاں سے 1100 سے زیادہ لوگوں کو نکال کر كوارٹین کیا گیا ہے۔
حکومت تبلیغی جماعت کے ارکان کی شناخت اور کوارنٹائن کی پابند
مرکزی حکومت نے آج کہا ہے کہ وہ تبلیغی جماعت کے کارکنان کی شناخت کرنے، انہیں علیحدہ کرنے اور کوارنٹائن کرنے کے لئے پابند ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ نظام الدین کے مرکز سے اب تک جماعت کے 1339 کارکنان کو دلی کے نریلا، سلطانپوری اور بکروال کوارنٹائن مرکز اور ایل این جے پی، آر جی ایس ایس، جی ٹی بی، ڈی ڈی یو اسپتالوں اور ایمس جھجھر میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ان میں سے باقی کی طبی جانچ کی جارہی ہے۔
وزارت نے کہا کہ تلنگانہ میں کورونا کے انفیکشن کے 19 معاملے سامنے آنے کے بعد 21 مارچ کو سبھی ریستوں کے ساتھ ملک میں موجود جماعت کے کارکنوں کی تفصیلات مشترک کی گئی ہیں۔ اس فوری کارروائی کا مقصد کورونا سے متاثر جماعت کے کارکنوں کی شناخت کرنا اور انہیں علیحدہ کرکے کوارنٹائن کرنا تھا جس سے انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
وزارت داخلہ نے سبھی ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ ساتھ دلی پولیس کے کمشنر کو ہدایت جاری کی تھیں۔ اس بارے میں خفیہ بیورو کی جانب سے بھی 28 مارچ کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو خط لکھے گئے۔