9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
نیازجیراجپوری ‘
،91 9935751213
دیکھ سُن کر پُلوامہ سے آتی خبریں دِلخراش
جانے کِتنی مائیں بہنیں بیٹیاں بہوویں اُداس
جم گئے آنکھوں میں آنسو ، دِل سے رِستا ہے لہو
آہ ۱ کِتنے درد و کرب و رنج و غم ہیں آس پاس
باعثِ خفقان آہیں سِسکیاں ہیں ہر طرف
جاں بحق جو ہو گئے وہ سب ہمارے اپنے تھے
اوڑھ کر خاکِ وطن جو نیند ابدی سو گئے
اُن کے بھی ارمان کچھ تھے اُن کے بھی کچھ سپنے تھے
وادیِ سَر سبز سے صحرا میں لے آیا ہمیں
یہ دھماکہ اور حملہ جو ہُوا پُلوامہ میں
بارِ افسوس و ندامت سے ہُوئے دو چار ہم
ہو گئے اپنے کئی ہم سے جُدا پُلوامہ میں
حملہ پِھر سی آر پی ایف پر ہُوا اندوہ ناک
کیا ہمارے فوجی ہوتے جائیں گے یُوں ہی شہید
اب تو بس سَد باب اِس کا ہو ہی جانا چاہئے
کب تلک آخر مزمّت اور غم و غُصّہ شدید
کب تلک جاری رہے گا کھیل خاک و خون کا
یہ تباہی اور بربادی رہے گی کب تلک
موم پر کب تک رہے گا رقص جاری شعلوں کا
یُوں سُلگتی جلتی یہ وادی رہے گی کب تلک
جو گئے تھے چھوڑ کر گھر بار اپنا اے نیازؔ
لَوٹ کر آئے نہیں پِھر ، اُن جیالوں کو سلام
تیرگی میں موت کی جا کر بھی تابِندہ ہیں جو
اے قلم ! میرے قلم !! کر اُن اُجالوں کو سلام