کورونا اور رمضان المبارک- Corona and Ramadan

0
95

 

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں


Corona and Ramadan

عالمی سطح پر کورونا کی دوسری لہر نے تباہی مچا رکھی ہے ،حکمراں پریشان ہیں کہ کس طرح وہ عوام کو مصیبت سے بچائیں۔لاک ڈاؤن کوئی علاج نہیں بلکہ ابھی کرونا کے پچھلے دور سے جو معیشت کی کمر ٹوٹی ہے اسی سے ابھی ممالک ابھر نہیں پائے تھے کہ کورونا کی دوسری لہر نے تباہی مچا دی اور مسلسل اس کا قہر جاری ہے۔ہندوستان میں اس وقت کورونا نے ایک بار پھر اپنا قہر برپا کر دیا ہے۔ کورونا کی دوسری لہر ہندوستان کی کئی ریاستوں میں اپنی رفتار پکڑ چکی ہے۔ متعدد شہروں میں اموات کا گراف بھی انتہائی تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ اس درمیان لکھنؤ میں پیر کی شب رات 8 بجے تک 130 لاشیں دو شمشان گھاٹ پر پہنچیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس میں بیشتر لاشیں کورونا متاثر مریضوں کی تھیں۔ شمشان گھاٹوں پر حالات ایسے پیدا ہو گئے ہیں کہ لکڑیوں کی بھی قلت محسوس کی جانے لگی ہے۔اس اعداد و شمار میں مسلم قبرستانوں کے اعداد و شمار شامل نہیں ہیں ۔اسی وبائی دنوں میں ایک مرتبہ پھر رمضان المبارک کا مہینہ اپنی تمام تر برکتوں رحمتوں کے ساتھ آج سے شروع ہو رہا ہے۔اس ماہ میں مسلمان زیادہ سے زیادہ اپنا وقت عبادتوں میں گذارتے ہیں اور مسجدیں با رونق اور زیادہ آباد نظر آتی ہیں۔لیکن اس مرتبہ پھر حکومت کی گائڈ لائن کے مطابق مسجدوں میں ایک وقت میں صرف پانچ افراد کے جمع ہپونے کی اجازت ہے۔ایک مرتبہ پھر ملک کے بیشتر حصوں میں مسلمان مسجدوں میں عبادت سے محروم رہ جائیں گے۔لیکن شریعت اسلامیہ نے حالات کے تحت فیصلے کرنے اور عمل پیرا ہونے کی اجازت بھی دے رکھی ہے۔
پوری دنیا میں رمضان المبارک کا پر جوش خیر مقدم کیا جا رہا ہے اور حکمراں طبقہ اپنے ملک کے عامو اور بالخصوص مسلمانوں کو مبارکباد دے رہا ہے۔رمضان المبارک کے مقدس مہینہ کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نےمسلمانوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔ انہوں نے ایک خصوصی بیان میں مبارکباد پیش کرتے ہوئے ملک میں موجود مسلم کمیونٹی کی شراکت کے ساتھ ساتھ اس کے اراکین کو درپیش مشکلات کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’جِل اور میں امریکہ اور دنیا بھر میں موجود مسلم طبقے کو اپنی گرمجوش مبارکباد اور نیک تمنائیں بھیجتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ قرآن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ‘‘خدا زمین و آسمان کا نور ہے‘ جو ہمیں اندھیرے سے روشنی میں لے جاتا ہے۔ جو بائیڈن نے کہا کہ ‘جیسا کہ ہمارے بہت سے ساتھی امریکی کل سے روزہ رکھنے کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ‘اس عالمی وبا میں دوست اور پیارے ابھی تک خوشیاں منانے اور اجتماع میں اکٹھے نہیں ہوسکتے ہیں اور اب تک بہت سارے گھرانے اپنے کھو جانے والے پیاروں کے بغیر افطار کے لیے بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ‘اس کے باوجود ہماری مسلمان کمیونٹیز اس ماہ کا آغاز نئی امید کے ساتھ کرتی ہیں۔جو بائیڈن نے اپنے بیان میں اس بارے میں بھی بات کی کہ مسلم امریکیوں نے ملک کے قیام کے بعد سے ہی ریاستہائے متحدہ امریکہ کو کس طرح تقویت بخشی۔ امریکی صدر نے کہا کہ ‘وہ اتنے ہی متنوع اور متحرک ہیں جیسے امریکہ کی تعمیر میں انہوں نے مدد کی، آج مسلمان کووِڈ۔ 19 کے خلاف ہماری لڑائی میں آگے ہیں اور ویکسین کی تیاری اور صف اول کے طبی کارکنان کے طور اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے مسلمانوں کی ستائش کرتے ہوئے بیان میں مزید کہا گیا کہ ‘مسلمان انٹرپرینیور اور کاروباری مالکان کی حیثیت سے روزگار پیدا کر رہے ہیں، صف اول کے دستوں کے طور پر اپنی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں، ہمارے اسکولوں میں پڑھا رہے ہیں، ملک بھر میں پرعزم سرکاری ملازمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور نسلی مساوات اور معاشرتی انصاف کے لیے جاری ہماری جاری جدوجہد میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی رمضان المبارک کی مبارکباد دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ مسلمان بھائی رمضان میں گھروں میں ہی رہ کر عبادت و ریاضت کا فرائض انجام دیں۔مسلمانوں کو بھی چاہئے کورونا کے پروٹوکول پر سختی سے عمل کریں اور صدق دل سے خدا سے دعا بھی کریں کہ تمام عالم انسانی پر رحم فرمائے ۔امیر طبقہ اپنے رشتہ داروں اور محلوں میںان لوگوں کا خاص خیال رکھے جو شرم و حیا کی وجہ سے اپنی ضرورت کسی کے سامنے بیان نہیں کرتا۔اگر ہم رمضان کی عظمتوں کااحترام عمل سے کریں تو آسمان سے رحم و کرم کی بارش ہونے میں دیر نہیں ہوگی۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here