ایم ایس پی سے زیادہ قیمت ملنے پر سرسوں کسانوں کے چہرے پر آئی مسکان- Mustard farmers smile when they get higher price than MSP

0
113

 

Mustard farmers smile when they get higher price than MSP

سہارنپور:  مرکزی حکومت نے اس بار سرسوں کی کم از کم سہارا قیمت 4560روپئے فی کوئنٹل طے کیاہے جو گذشتہ کے مقابلے 225روپئے فی کوئنٹل زیادہ ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ بازار میں سرسو کی قیمت سہاراقیمت سے تقریبا دوہزار روپئے زیادہ ہے۔ جس کی وجہ سے مغربی اترپردیش کے سرسوکسانوں کے چہرے خوشی سے چمک اٹھے۔
سہارنپور منڈی کونسل کے دپٹی ڈائرکٹر رنکی جیسوال نے جمعرات کو یواین آئی کو بتایا کہ سہارنپور، مظفرنگر اور شاملی کے بازاروں میں سرسوں کی بازار میں قیمت چھ ہزار سے سات ہزار روپئے فی کوئنٹل تک ہے اور کسان کو نفع بخش قیمت مل رہی ہے جس سے ان کے چہرے کھل اٹھے ہیں۔
دیوبند کے بڑے آڑھتی بلرام سنگھل نے بتایا کہ آج بازاروں میں سرسوں 5800روپئے فی کوئنٹل فروخت ہوئی ہے جبکہ دو دن قبل بازار کی قیمت 6ہزار روپئے فی کوئنٹل تھی۔ مظفر نگر مندی میں کل بازار قیمت تھوڑی دیر کے لئے ضرور4200روپئے فی کوئنٹل تک گر گئی تھی لیکن کسانوں نے اسے قیمت پر سرسو فروخت نہیں کیا۔
منڈی ڈپٹی ڈائرکٹر نے بتایا کہ راجستھان اور علی گڑھ تک کے خریدادر یہاں سرسوں کی خریداری کرنے پہنچ رہے ہیں۔ ابھی تک پانچ ہزار میٹرک ٹن سرسوں کسان فروخت کرچکے ہیں۔سرسوں لگانے والے کسان قصبوں کی منڈی تک پہنچ رہے ہیں پیداوار بھی کافی اچھی ہوئی ہے۔ آگرہ تک سے تاجر سرسوں کی خرید کرنے کے لئے پہنچ رہے ہیں۔
دیوبند کے گاوں چندیناکولی باشندہ پرگتی شیل کسان دیپک کمار شرما اس بار سرسو کی اونچی قیمت ملنے سے کافی خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار سرسوں کی اگانےوالے کسانوں کو دوہر فائدہ مل رہا ہے۔ اس بار سرسوں میں کوئی روگ نہیں لگا اور گذشتہ سال کے مقابلے ڈیڑھ کوئنٹل فی بیگہے کے اوسط سے سرسوں کی پیدوار میں اضافہ ہوا ہے جبکہ گذشتہ سال یہ پیدوار پون یا ایک کونئنتل تک ہی تھی۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here