9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مند
ایک طرف کئی ممالک غیرکو کورونا کی دوسری اور تیسری لہر نے اپنی چپیٹ میں لے رلکھا ہے تو دوسری طرف ہندوستان میں بھی کئی ریاستوں مین کورونا نے پلٹ وار کیا ہے اور بہت تیزی سے لوگوں کو اپنے اثر میں لے رہا ہے ۔اس طرح سےہندوستان میں ایک بار پھر کورونا کا قہر بڑھ گیا ہے اور مہاراشٹر میں اس کا اثر کچھ زیادہ ہی نظر آ رہا ہے، جہاں مجبورا سرکار نے ہفتہ و اری لاک ڈاؤن کا فیصلہ لیا ہے۔ فکر انگیز بات تو یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی فیملی کے کئی اراکین کورونا پازیٹو ہو چکے ہیں اور اب تک کئی بالی ووڈ ہستیاں بھی کورونا کی زد میں آ چکے ہیں۔ یہاں تک کہ مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کی بھی کورونا رپورٹ گزشتہ دنوں پازیٹو آئی جس سے ان کے مداحوں میں فکر کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس وقت عامر خان ہوم کوارنٹائن ہیں اور کورونا کے سبھی اصول و ضوابط پر عمل کر رہے ہیں۔با۔گزشتہ کچھ دنوں سے ہندوستان کی کئی فلم ہستیوں کی کورونا رپورٹ پازیٹو آئی ہے۔ خبر ہے کہ بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان بھی کورونا پازیٹو ہو چکے ہیں لیکن ان کے چینی شیدائی چاہتے ہیں کہ وہ چینی ٹیکہ ہی لگوائیں۔
قابل ذکر ہے کہ عامر خان ہندوستان میں اپنی اداکاری کے لیے تو مشہور ہیں ہی، چین میں بھی ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔موجودہ وقت میں وہ چین میں سب سے زیادہ مقبول ہندوستانی فلم اداکار بھی ہیں۔ عامر خان کی فلمیں چینی باکس آفس میں بڑی کامیابی حاصل کرتی رہی ہیں۔ مثلاً ’تھری ایڈیٹس‘، ’پی کے‘، ’دنگل‘ اور ’سیکریٹ سپر اسٹار‘ جیسی فلمیں چینی باکس آفس پر کامیابی کا پرچم لہرا چکی ہیں۔فلم ’دنگل‘ نے تو صرف 26 دنوں میں ہی ایک ارب یوآن کی کمائی کر لی تھی۔
یہی وجہ ہے کہ جب عامر خان کے کورونا پازیٹو ہونے کی خبرجب سوشل میڈیا کے توسط سے چین پہنچی تو ان کے سبھی چینی مداح فکرمند ہو گئے۔ سبھی مداحوں کے ذہن میں یہ سوال آیا کہ کیا عامر خان نے کورونا کا ٹیکہ نہیں لگوایا ہے؟ اس طرح کے سوالات چینی سوشل میڈیا پر سامنے آئے۔ ایسا اس لیے کیونکہ چین میں بیشتر علاقوں و شہروں میں بڑے پیمانے پر مفت ٹیکہ کاری کی گئی ہے۔
چینی قومی ہیلتھ کمیٹی کے ترجمان می فنگ کے مطابق 20 مارچ تک چین میں کل 7 کروڑ 49 لاکھ 56 ہزار لوگوں کو ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ ساتھ ہی چین میں پورے سال میں ٹیکوں کا پروڈکشن ملک بھر عوام کی طلب کو پورا کر سکے گا۔ یہی نہیں، چین نے اپنے ملک میں ٹیکہ کاری کے عمل کو اچھی طرح سے چلانے کے علاوہ سرگرم طور سے دیگر ممالک کو ویکسین سے متعلق امداد بھی فراہم کی ہے۔ گزشتہ سال کے مئی ماہ میں چینی صدر شی جن پنگ نے 73ویں عالمی صحت اجلاس کی افتتاحی تقریب میں یہ اعلان کیا کہ چین اینٹی کووڈ-19 ٹیکے پر ریسرچ اور تجربہ کرنے کے بعد اسے ایک عالمی عوامی مصنوعات بنائے گا تاکہ ترقی پذیر ممالک میں ٹیکہ کاری کے لیے چینی تعاون دیا جا سکے۔
خبروں کے مطابق اب چین اپنے وعدہ پر عمل کر رہا ہے اور 80 ممالک و تین بین الاقوامی اداروں کو ٹیکہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ امداد پانے والے ممالک میں 26 ایشیائی ممالک، 34 افریقی ممالک، 4 یوروپی ممالک، 10 امریکی ممالک اور 6 اوشینیائی ممالک شامل ہیں۔ ان کے علاوہ چین نے افریقی ایسو سی ایشن، عرب لیگ اور اقوام متحدہ کے امن کارکنوں کو بھی ٹیکہ کی مدد دی۔ ان ٹیکوں کو منظم طریقے سے بھیجا جا رہا ہے اور استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہی سب باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے چین میں موجود عامر خان کے مداحوں نے انھیں چینی ٹیکہ لگانے کی صلاح دی ہے۔ کچھ مداحوں نے عامر سے یہ سوال بھی پوچھا ہے کہ ’’صحت مند ہونے کے بعد کیا آپ بھی چین کے ذریعہ تیار ویکسین لگوائیں گے؟‘‘ کیونکہ کورونا وائرس کے مختلف اشکال ہیں، اور جلدی سے میوٹیٹ بھی ہوتے ہیں۔ اس لیے صحت مند ہونے پر بھی لوگ کورونا سے دوبارہ متاثر ہو رہے ہیں۔ توجہ دینے والی بات یہ ہے کہ چینی ٹیکے موجودہ وقت میں سبھی میوٹیٹ وائرس پر اثرانداز بتائے جا رہے ہیں۔تو دوسری طرف کئی ممالک سے ایسی خبریں بھی مل رہی ہیں کہ ویکسین کی دونوں خوراک لگوانے کے بعد بھی کچھ لوگ کورونا پازیٹو پائے جا رہے ہیں ۔ایسے میں ہندوستانی ویکسین کے تعلق سے سوالات بھی اٹھ رہے ہیں۔لیکن مثبت نتائج کے لئے ضروری ہے کہ افواہوں اور غلط خبروں سے بچا جائے اور سرکار پر پو پوری طرح اعتماد کیا جائے۔