زیادہ دودھ یا جوس پینے والے بچوں کو ہو جاتی ہے آئرن کی کمی

0
116

اگر جسم میں آئرن کی کمی ہو جائے تو اسے انیمیا کہتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جسم کے خلیوں کو صحیح مقدار میں آکسیجن نہیں پہنچ رہی، جس کی وجہ سے بچے کا رنگ پیلا ہوجاتا ہے اور وہ اپنے آپ کو کمزور، تھکا ہوا اور چڑچڑا محسوس کرتا ہے۔

زیادہ دودھ یا جوس پینے والے بچوں کو ہو جاتی ہے آئرن کی کمی

جسم میں آئرن کی کمی یا انیمیا ہونے کی وجوہات ؟
بچوں کو بڑا ہونے کے لیے لگاتار آئرن کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ جسم میں آئرن کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔ ایسے بچے جو آئرن والی خوراک نہیں کھاتے یا پھر بعض بچوں کا جسم آئرن لینے سے انکار کر دیتا ہے، انہیں انیمیا ہو جاتا ہے۔

آئرن کی کمی کی ممکنہ وجوہات
ایک دن میں20اونس یا570ملی لیٹر یا زیادہ جوس پلانا یعنی ایک دن میں 4اونس یا 115ملی لیٹرسے زیادہ، بچے چونکہ کم آئرن والی خوراک سے پیٹ بھر لیتے ہیں، اس لیے ان کے جسم میں آئرن کی کمی ہو جاتی ہے۔

دو سال کی عمر کے بعد بھی بوتل سے دودھ پینے والے بچوں کو انیمیا ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ بچہ ایسی خوراک کھاتا ہے، جس میں آئرن کی مقدار کم ہوتی ہے۔

آئرن والی غذائیں
جانوروں اور پودوں سے حاصل کی گئی خوراک میں آئرن پایا جاتا ہے۔ جانوروں سے حاصل کیا گیا آئرن ہیمی آئرن کہلاتا ہے۔ پودوں سے حاصل کیا گیا آئرن نان- ہیمی آئرن کہلاتا ہے۔ ہمارا جسم نان- ہیمی آئرن کی نسبت ہیمی آئرن کو زیادہ اچھی طرح سے جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

عمر کے مختلف حصوں میں آئرن کا حصول
نومولود : ماں کے دودھ سے بچے 4 سے 6 مہینے کی عمر تک انیمیا سے بچے رہتے ہیں، اس کے بعد بچوں کو دیگر ذرائع سے آئرن کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے کہ آئرن سے بھرے سیریل اور گوشت وغیرہ۔ اگر آپ نے بچے کو بوتل کا دودھ پلانے کا فیصلہ کیا ہے تو اسے ایک سال کی عمر تک آئرن والا دودھ پلائیے۔

بچے اور نو مولود: ایسے بچے جو کہ بہت زیادہ دودھ یا جوس پیتے ہیں، انہیں خون کی کمی یا انیمیا کی شکایت ہو جاتی ہے۔ دو سال کی عمر سے زیادہ کے بچوں کو زیادہ آئرن فراہم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کریں :

بچے کی بوتل چھڑوائیں اور کپ سے دودھ دینا شروع کریں۔

دن میں دو کپ سے زیادہ دودھ نہ دیں یعنی 16اونس یا 450 ملی لیٹر۔

ہر روز آئرن سے بھرپور خوراک دیں۔

کم آئرن والا دودھ استعمال نہ کریں۔ ان فارمولوں میں اتنا آئرن شامل نہیں ہوتا کہ بچے کی آئرن کی ضرورت پوری ہو سکے۔ اس بات کی تسلی ضروری ہے کہ بچے کو مناسب مقدار میں آئرن مل رہا ہے یا نہیں، خا ص طور پر ایسے بچے جو چھ مہینے تک ماں کا دودھ پیتے رہے ہیں، ان کو پہلی خوراک کے طور پر گوشت اور آئرن سے بھرا سیریل دینا شروع کریں۔

چھ مہینے کی عمر میں بچے کو جو آئرن والا سیریل شروع کرایا جائے گا، اسے 2 سال کی عمر تک جاری رکھیں۔ گوشت، آئرن حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، زیادہ گوشت کا مطلب زیادہ آئرن کا حصول ہے۔ اگر آپ بچے کو سبزی والی خوراک دینا پسند کرتے ہیں تو اسے درمیانہ یا سخت ٹوفو، مٹر، مسور کی دال اور پھلیاں دیجیے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here