صدر روحانی نے زور دے کر کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر ہرگز دوبارہ مذاکرات نہیں ہوں گے اور اسے محفوظ رکھنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ امریکہ پابندیاں ختم کرے۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کے روز فرانس کے صدر امانوئل میکراں سے ٹیلی فونی گفتگو میں ایٹمی معاہدے کو ایک کثیر فریقی عالمی معاہدہ بتایا اور کہا کہ اس معاہدے پر پھر سے مذاکرات نہیں ہو سکتے اور اسے محفوظ رکھنے اور بحال کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ امریکہ اپنی تمام پابندیوں کو ختم کرے۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے کو بچانے کے مواقع ختم ہونے سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں، کہا کہ ایران نے اس معاہدے سے امریکہ کے نکلنے اور تین یورپی ملکوں کی جانب سے اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کے سبب بتدریج اپنی ذمہ داریوں پر عمل کم کر دیا ہے اور جیسے ہی مقابل فریق اپنے وعدوں پر عمل کریں گے، ایران بھی فورا اپنی ذمہ داریوں پر عمل کی طرف لوٹ سکتا ہے۔
صدر روحانی نے این پی ٹی کے اضافی پروٹوکول پر رضاکارانہ عمل کے خاتمے کو پارلیمنٹ کے منظور شدہ قانون کے تناظر میں بتایا اور کہا کہ آئي اے ای اے کے ساتھ ہمارا تعاون بدستور جاری ہے اور ہم کبھی بھی ایٹمی معاہدے سے نہیں نکلے ہیں۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں فرانس کے صدر امانوئل میکراں نے ایٹمی معاہدے کے تحفظ کو عالمی برادری کے لیے ضروری بتایا اور اس معاہدے کے مکمل نفاذ کی جانب تمام فریقوں کی واپسی کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر زور دیا