مہنگائی یوں تو روز ازل ہی سے ارتقائی منزلیں طے کرتی آ رہی ہے۔گزشتہ سرکاریں بھی اس ارتقائی سفر کو روکنے میں ناکام رہی ہیں۔لیکن بی جے پی کی سرکار میں مینگائی جس تیزی سے بڑھی ہے اس نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔یہ عیجب بات ہے کہ لاکڈاؤن میں ہر طبقہ کے کاروبار مین نقصان ہی ہوا ہے اور بعضوں کا کاروبار ہی بند ہو گیا ۔کتنے ہی بے روزگار ہو گئے۔لیکن ہندوستان کے دو بڑے خاص تاجر گھرانے لاک ڈاوں میں بھی کاروبار کے فیصد کو بڑھانے میں کامیاب رہے۔یہی وجہ ہے کہ لاک ڈاؤن پر بعض حلقوں نے سولات اٹھائے تھے اور اب بھی یہ بحث بند نہیں ہوئی ہے۔اور اب عوام کو مہنگائی کا ایک اور انجکشن کی خوراک بی جے پی سے ملی ہے۔ سلنڈر کی قیمت میں ایک بار پھر 25 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ 2 مہینے میں چھٹی بار اضافہ ہوا ہے۔‘‘
گیس، ڈیزل اور پٹرول کی لگاتار بڑھتی قیمتوں کے لیے مرکز کی مودی حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کانگریس لیڈر جے ویر شیرگل نے تو مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے ’دی گریٹ رابری‘ کا الزام تک عائد کر دیا ہے۔ کانگریس ترجمان جے ویر شیرگل نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’عوام کو مہنگائی کا ایک اور ’انجکشن کی خوراک‘ بی جے پی سے ملی ہے۔ سلنڈر کی قیمت میں ایک بار پھر 25 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ 2 مہینے میں یہ لگاتار چھٹی بار اضافہ ہوا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’جی ڈی پی- گیس، ڈیزل، پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کو اب ’دی گریٹ رابری‘ کہا جا سکتا ہے۔‘‘
کانگریس مہنگائی کو لے کر لگاتار مودی حکومت پر حملہ کر رہی ہے اور آج راہل گاندھی سمیت پارٹی کے کئی لیڈران نے ایل پی جی گیس سلنڈر کی بڑھی قیمتوں پر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ دراصل گھریلوئی رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت میں پیر کے روز 25 روپے کا اضافہ ہوا۔ 14.2 کلو گرام کا ایل پی جی سلنڈر اب دہلی میں 819 روپے میں ملے گا، جب کہ 19 کلو گرام کا کمرشیل سلندر 95 روپے کے اضافہ کے ساتھ 1614 روپے کا ہو گیا ہے۔ گھریلو استعمال میں آنے والے گیس سلنڈر کی قیمت گزشتہ ہفتہ جمعرات کو بھی 25 روپے بڑھی تھی۔ فروری کے مہینے میں یہ تیسرا اضافہ تھا۔
راہل گاندھی نے ایل پی جی گیس سلنڈر کی بڑھی ہوئی قیمت کے بعد جو ٹوئٹ کیا ہے اس میں مودی حکومت پر حملہ آور انداز اختیار کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’ایل پی جی سلنڈر کی قیمت پھر بڑھ گئی۔ عوام کے لیے مودی حکومت کے متبادل… کاروبار بند کرو، چولہا پھونکو، جملے کھاؤ۔‘‘وزیر اعظم نریندر مودی اور آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے تمل ناڈو کے عوام سے گزارش کی کہ وہ ریاست کی ثقافت اور روایات کی بے عزتی کرنے کی اجازت کسی کو بھی نہ دیں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کے روز تمل ناڈو میں عوام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’تمل ناڈو میں ایسا شخص حکومت کرے گا جو صحیح معنوں میں تمل ثقافت اور اس کے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہو۔‘‘ تمل ناڈو میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر انتخابی تشہیر کے لیے راہل گاندھی تمل ناڈو دورہ پر ہیں اور انھوں نے آج کنیاکماری میں ایک روڈ شو کے دوران مذکورہ خیال ظاہر کیا۔
اپنے تین روزہ دورہ کے دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو کئی مواقع پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ آج بھی انھوں نے پی ایم مودی اور آر ایس ایس پر شدید حملہ کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پی ایم مودی اور آر ایس ایس فیملی کو ریاست کی ثقافت اور روایات کی بے عزتی کرنے کی اجازت قطعی نہ دیں۔ انھوں نے کہا کہ تمل ناڈو کی ثقافت اور روایات کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے۔
راہل گاندھی نے روڈ شو کے دوران کہا کہ بی جے پی اراکین اسمبلی کو خریدنے ور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے اور کنیاکماری کے لوگوں کو بھگوا خیمہ کے اس ناپاک منصوبے سے محتاط رہنا چاہیے۔ انھوں نے پڈوچیری میں بی جے پی کے ذریعہ کیے گئے سیاسی ڈرامہ کے بارے میں بھی لوگوں کو یاد دلایا اور کہا کہ بھگوا پارٹی نے پڑوسی ریاست میں جمہوریت کی دھجیاں اڑائی ہیں۔