علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چونگی گیٹ سے لے کر علی گڑھ قلعہ کے درمیان ریلوے کراسنگ کے اوپر پل کی تعمیر کا کام گزشتہ چار پانچ برسوں سے رکے ہونے سے مقامی لوگ پریشان ہیں۔ پل کا کام مکمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے طلبہ رہنما نے وزیر اعلیٰ کے نام میمورنڈم سونپا۔ضلع علی گڑھ سول لائن کے علاقے چونگی، قعلے روڈ پر موجود ریلوے کراسنگ کی ایک جانب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا مین کیمپس اور دوسری جانب مختلف شعبے، فیکلٹیز، رہائشی ہال و ہاسٹل موجود ہیں۔ریلوے کراسنگ والا قلعہ روڈ واحد راستہ ہے جو دونوں کیمپس کو جوڑتا ہے جس سے روزآنہ ہزاروں لوگ گزرتے ہیں۔گذشتہ چار پانچ برسوں سے ریلوے کراسنگ کے اوپر پل کی تعمیر کی وجہ سے ریلوے کراسنگ کو بند کر دیا گیا اور پل کی تعمیر کا کام بھی مکمل نہیں ہوا، جس کی وجہ سے روزآنہ ہزاروں لوگ اپنی ہتھیلی پر جان رکھ کر ریلوے کراسنگ کو پار کرتے ہیں، جس سے کسی بھی دن ایک بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔مقامی شخص سلیم خان جو معذور ہیں انہوں نے بتایا کہ اس پل کا کام گزشتہ چار پانچ برسوں سے بند ہے۔ میری بیٹی پی ایچ ڈی کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہمیں بھی آنا جانا پڑتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میرا بھی پیر خراب ہے، جس کی وجہ سے ہمیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ریلوے کراسنگ کو پار کر نے پر بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ریلوے کراسنگ کی ایک جانب شعبہ ہے اور دوسری جانب ہوسٹل طلبہ و طالبات، ضعیف، خواتین اور بچوں سب کو پریشانی ہے، کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ ہو سکتا ہے۔اے ایم یو طلبہ رہنما جانب حسن نے بتایا کہ علیگڑھ انتظامیہ کے ذریعہ ہم نے وزیر اعلیٰ کے نام ایک میمورنڈم دیا ہے۔ اس میں ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ اے ایم یو چونگی گیٹ سے لے کر جو قلعہ روڈ ہے اس پر ایک پل کی تعمیر ہو رہی تھی جو ابھی تک مکمل نہیں ہوئی، اس کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے، جس پر نہ علیگڑھ انتظامیہ اور نہ ہی علیگڑھ نگر نگم دھیان دے رہا ہے۔پل کی تعمیر کا کام کیوں روک دیا ہے ؟ لوگوں کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں پر راستہ بند ہونے کی وجہ طلبہ کے ساتھ لوٹ ہوتی ہے اور طالبات کو بھی پریشانی ہوتی ہیں اسی وجہ سے ایک میمورنڈم وزیراعلی کو دیا گیا ہے۔ جس میں روکے ہوئے پل کی تعمیر کو جلد سے جلد مکمل کرنے کو کہا گیا ہے۔
جانب حسن نے مزید بتایا علی گڑھ کے سارے پل کی تعمیر کا کام مکمل ہوگیا ہے، لیکن صرف قلعہ روڈ کے پل کی تعمیر رکھی ہوئی ہے۔ اگر جلد سے جلد روکے ہوئے پل کی تعمیر کا کام مکمل نہیں کیا گیا تو میں چنگی گیٹ پر دھرنا کروں گا جب تک پل کی تعمیر کا کام مکمل نہیں ہو جاتا۔