قیلولہ – صحت کو بہتر کرتا ہےکیا تھوڑی دیرسونا؟

0
150

قیلولہ کے معنی ہیں، دوپہر کے کھانے سے فارغ ہونے کے بعد لیٹنا ، خواہ نیند آئے یا نہ آئے جبکہ قیلولہ نبی کریم ﷺ اور صحابہ ؓ کا معمول رہا ہے اور آپﷺ نے اس کی حکمت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ‘دن کے سونے کے ذریعے رات کی عبادت پر قوت حاصل کرو، (شعب الایمان للبیہقی) نیز دوپہر کو سونا عقل کی زیادتی اور کھانے کے ہضم کا باعث بھی ہے’۔

سہ پہر میں روزانہ پابندی سے قیلولہ (تھوڑی دیر سونا) کرنے سے، چاہے وہ صرف پانچ منٹ کا ہی کیوں نہ ہو، یہ آپکی ذہنی صحت کو بہتر کرنے کے ساتھ نسیان (بھولنے کی بیماری) سے محفوط رہنے میں مدد دیتا ہے۔

قیلولہ کے حوالے سے چین میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق سوا دو ہزار وہ بالغ افراد جن کی عمریں 60 سال یا اس سے زیادہ تھی اور وہ بڑے شہروں (بیجنگ، شنگھائی اور ژیان) میں رہائش پذیر تھے، انکی روز مرہ کی نیند کے معمولات کا جائزہ لیا گیا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ان میں سے 1534 افراد ایسے تھے جو کہ روزانہ سہ پہر میں پانچ منٹ سے دو گھنٹے تک قیلولہ کرتے تھے جبکہ باقی 680 افراد ایسا نہیں کرتے تھے جبکہ قیلولہ جس کے بعد ان تمام افراد کی ذہنی صحت بشمول نسیان کی بیماری کا ٹیسٹ کیا گیا اور نتائج میں قیلولہ کرنے والوں اور نہ کرنے والوں واضح فرق نظر آیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جو افراد سہ پہر میں تھوڑی دیر سوتے تھے وہ ذہنی طور پر متحرک اور نسیان جیسی بیماری سے قدرے محفوظ نظر آئے جبکہ بڑھتی ہوئی عمر کے افراد میں سہ پہر میں قیلولہ کرنے سے ذہنی فٹنس بہتر، گفتگو میں روانی اور یاداشت میں بہتری آتی ہے۔

ماہرین کے مطابق جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے اسکے نیند کے معمولات بھی تبدیل ہوجاتے ہیں اور قیلولہ عام ہوجاتا ہے جبکہ اسکے علاوہ نیند کی کمی سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں اس میں سہ پہر کی تھوڑی دیر کی نیند کی وجہ سے کافی فوائد حاصل ہوجاتے ہیں۔

دوسری جانب ماہرین نے خبردار کیا کہ اس تحقیق کو بنیاد بناکر ذہنی صحت اور سہ پہر کی نیند کے درمیان کوئی تعلق نہ قائم کیا جائے جبکہ مزید یہ کہ اس تحقیق میں نیند کے دورانیے کا تعین نہیں کیا گیا جو کہ اہم بات ہے۔

چینی ماہرین کا کہنا تھاکہ اگر آپ قیلولہ کرتے ہیں تو بہتر ہے کہ اس کا دورانیہ ایک گھنٹے سے کم ہو ورنہ یہ مفید ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ دوپہر میں کھانے کے بعد کچھ دیر سستانے یعنی قیلولہ کرنے کے فوائد آج سائنسی طور پر ثابت شدہ ہیں لیکن یہ معاملہ ابھی تک طے نہیں ہو پایا ہے کہ کتنی دیر کا قیلولہ مناسب ہے جبکہ ایک تحقیق کہتی ہے کہ صرف دس منٹ کا قیلولہ کافی ہے تو دوسری تحقیق دو گھنٹے قیلولہ کرنے کے حق میں ہے۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ اگرچہ اس تحقیق سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ایک گھنٹے سے زیادہ قیلولہ کرنا ہی دل کی بیماریوں یا کسی دوسری جان لیوا کیفیت کی وجہ ہے تاہم ان دونوں میں گہرا تعلق ضرور ثابت ہوگیا ہے جبکہ یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ 30 سے 45 منٹ تک قیلولہ کرنا سب سے محفوظ حکمتِ عملی ہے جسے اپنا کر آپ اپنی صحت کو معمول پر رکھ سکتے ہیں۔

خیال رہے تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ جو لوگ رات کے وقت چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند نہیں لیتے اور دن میں اونگھتے رہتے ہیں، ان کےلیے امراضِ قلب کے خطرات بہت زیادہ ہیں، تاہم ماہرین نے اس کیفیت کو ‘نیند کا قرض’ کا عنوان دیا ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here