کانگریس نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو زبردستی ہٹانے کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کسان تحریک کو زبردستی کچل کر ختم کرنا چاہتی ہے۔
ہندوستان میں کانگریس سمیت تقریبا 16 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے تینوں زرعی قوانین کو کسانوں کے مفادات پر حملہ قرار دیتے ہوئے کسان تحریک کو صیحح قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی میں یوم جمہوریہ پرتشدد سازش کا حصہ ہے اور اس کی غیرجانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔
اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ تینوں قوانین کسانوں پر مسلط کئے جا رہیں اور اس کی مخالفت میں وہ تمام جماعتیں پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے قبل جمعہ کو صدر رام ناتھ کووند کے مشترکہ اجلاس سے کئے جانے والے خطاب کا بائیکاٹ کریں گی۔
دوسری جانب کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے احتجاج کر رہے کسانوں کو زبردستی ہٹانے کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کسان تحریک کو زبردستی کچل کر ختم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آدھی رات میں لاٹھی سے کسان تحریک کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی اور اس کے بعد غازی پور اور سنگھوبارڈر پرکسانوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔
در ایں اثناء دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے یوم جمہوریہ کے موقع پر لال قلعہ واقعہ کے پیچھے سازش کی تحقیقات کے لئے یو اے پی اے کے تحت معاملہ درج کیا ہے