چودہ برسوں تک مقدمہ چلنے کے بعد عصمت دری کی واردات کے 27 سال بعد مجرم کی سزا میں اضافے کا ہائی کورٹ کا فیصلہ

0
102

ممبئ  ممبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں ایک مجرم کے خلاف چودہ برسوں تک مقدمہ چلنے کے بعد عصمت دری کی واردات کے 27 سال بعد مجرم کی سزا میں اضافے کئے جانے کا موجودہ قانون کے مطابق فیصلہ صادر کیا۔مجرم کو سیشن عدالت نے محض تین برسوں کی سزا اور دس ہزار روپیہ جرمانہ عائد کیا تھا ۔
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں تجویز کردہ سزا میں اضافہ کرتے ہوئے مجرم کو سات برسوں تک جیل میں رکھنے اور ایک لاکھ روپیہ جرمانہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا۔
جسٹس سادھنا جادھاو اور جسٹس این جے جعدار پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سزا جرم کی سنگینی کے مطابق ہونی چاہئے نیز ملزم کی معاشرتی حیثیت بالکل متضاد ہے اور اس نے ایک سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے لہذا ایسے مجرمین سے کوئی نرمی نہیں برتنی چاہئے۔
2006 میں سیشن عدالت نے جنوبی ممبئی میں 27 برسوں قبل ہوئی اس واردات کے ملزم کو سزا تجویز کی تھی جس کے خلاف اس نے ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی تھی
ریاستی حکومت نے بھی سیشن عدالت کی جانب سے صرف تین برسوں کی سزا دئے جانے کے عمل کو چیلنج کرتے ہوے سزا میں اور جرمانے میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا جسے عدالت نے منظور کر لیا اور مجرم کو ہدایت دی کہ وہ جرمانے کی رقم متاثرہ خاتون کو ادا کریں نیز اسے حاصل شدہ ضمانت کو منسوخ کرتے ہوئے عدالت نے اسے جنوری کے پہلے ہفتے میں خود سپردگی کی ہدایت جاری کی ۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here