امریکہ اور کولمبیا، وینزوئلا کے صدر کو اغوا کرنا چاہتے تھے

0
100

وینزوئلا کی حکومت نے کولمبیا سے تعلق رکھنے والی چند فوجی کشتیوں کو بھاری ہتھیاروں کے ساتھ ملکی سمندر سے پکڑنے کا اعلان کیا ہے۔رائٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق وینزوئلا کے وزیر دفاع نے بھاری مقدار میں ہتھیار برآمد اور ضبط کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہتھیار وینزوئلا میں فوجی بغاوت کی ناکامی کے بعد بڑے پیمانے پر ہونے والے آپریشن کے دوران ارینوک دریا سے بر آمد ہوئے۔کولمبیا کی وزارت خارجہ نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

وینزوئلا کے وزیر داخلہ نسٹور ریورول نے گزشتہ اتوار کے روز سمندر کے راستے سے اس ملک میں داخل ہونے والے دہشتگردوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی خبر دی تھی۔

وینزوئلا کے صدر نیکولس میڈورو نے منگل کو یہ بتایا تھا کہ حکومت کے خلاف اس دہشتگردانہ کارروائی میں 2 امریکی باشندے بھی شامل تھے۔

لیوک ڈین مین نامی ایک امریکی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ وینیزوئلا کے صدر نکولس مادورو کو اغوا کرنے کے پلان پر کام کر رہا تھا۔

وینیزوئلا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر دکھائے گئے ایک انٹرویو میں لیوک ڈین مین نامی اس امریکی نے اعتراف کیا تھا کہ وہ وینیزوئلا کے صدر نکولس مادورو کو اغوا کرنا چاہتا تھا۔ ساتھ ہی اُس نے یہ بھی بتایا کہ اس کا کام کاراکاس کے ہوائی اڈے کی کارروائی پر نظر رکھنا تھا اور وہ بنیادی طور پر وینیزوئلا کے صدر کو اغوا کر کے انہیں امریکا پہنچانے کے منصوبے پر کام کر رہا تھا۔ اس امریکی ایجنٹ نے یہ بھی بتایا کہ جنوری میں وینیزوئلا کے پچاس باشندوں کو اس سازش پر عمل کے لیے تربیت دی گئی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ پیر کو وینیزوئلا کے صدر نکولس مادورو نے اس ملک میں دو امریکیوں کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔ پیر کے روز انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ان دو امریکی شہریوں کو ایک سابق امریکی فوجی کے ساتھ مل کر وینیزوئیلا کی حکومت کے خلاف سازش پر عمل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی گزشتہ کئی ماہ سے وینزوئلا کی حکومت کے مخالفین کی حمایت کر کے اس ملک میں فوجی بغاوت کے درپے ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here