بی پی کی دوائی کھانے والے کورونا سے زیادہ محفوظ : تحقیق

0
88

ڈاکٹر وی ایس اپادھیائے نے خبر رساں ایجنسی ’آئی اے این ایس‘ کو بتایا کہ بلڈ پریشر کی دوائیں لیپریل، اری ٹیل اور ٹیجلاک جیسی ادویات کورونا سے متاثرہ مریضوں کے لئے فائدہ مند ہیںنئی دہلی: بلڈ پریشر (بی پی) کی ادویات کھانے والے مریض دوسروں کے مقابلے میں کورونا وائرس سے زیادہ محفوظ ہیں۔ اپریل میں آئی ’سکرولر ریسرچ رپورٹ‘ کے مطابق یہ تحقیق چین کے 9 اسپتالوں کے 1128 مریضوں پر کیے گئے تجربہ پر مبنی ہے۔ سینئر فزیشین (اعلی معالج) ڈاکٹر وی ایس اپادھیائے نے یہ معلومات دی۔


بی ایچ یو سے ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 30 سال سے زیادہ کا طبی تجربہ رکھنے والے ڈاکٹر وی ایس اپادھیائے نے خبر رساں ایجنسی ’آئی اے این ایس‘ کو بتایا کہ بلڈ پریشر کی دوائیں لیپریل، اری ٹیل اور ٹیجلاک جیسی ادویات کورونا سے متاثرہ مریضوں کے لئے فائدہ مند ہیں۔

ڈاکٹر اپادھیائے نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس ہمارے پھیپھڑوں کے رسیپٹر پر حملہ کرتا ہے۔ جبکہ جو لوگ بلڈ پریشر کی ادویات لیتے ہیں، ان کا رسیپٹر پہلے ہی ادویات کے ذریعہ مسدود ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے پھیپھڑوں کے رسیپٹر پر کورونا وائرس حملہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو پاتا۔ نتیجتاً 70 فیصد کیسز میں موت واقع نہیں ہوتی ہے۔

سینئر فزیشین ڈاکٹر وی ایس اپادھیائے نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ مریضوں میں سے سے 20 فیصد مریض آنتوں کی پریشانی میں مبتلا رہتے ہیں۔ ایسے مریضوں میں اسہال (ڈائریا)، پیٹ درد، الٹی کی شکایت ہوتی ہے۔ ان کو سینے کے انفیکشن مثلاً کھانسی، سانس اور گلے میں سوزش کی شکایت نہیں رہتی۔

ڈاکٹر اپادھیائے کے بقول خوش آئند بات یہ ہے کہ کورونا سے متاثرہ 100 افراد میں سے 80 افراد کے کیسز مائلڈ (غیر سنگین) ہوتے ہیں، جوکہ مدافعتی نظام کی بہتری اور انسداد کووڈ-19 کی دوائیوں سے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ صرف 15 فیصد مریضوں کو آکسیجن تھیریپی کی ضرورت ہوتی ہے اور صرف پانچ فیصد کورونا وائرس کے معاملات سنگین ہوتے ہیں۔ سنگین معاملات میں مریض کے پھیپھڑوں میں سوزش یعنی ’اے آر ڈی ایس‘ ہو جاتی ہے۔ ایسے افراد کو وینٹی لیٹر، پلازما تھیریپی اور اینٹی کووڈ-19 ادویات کی ضرورت ہوتی ہے۔

نوے کی دہائی میں دہلی کے مشہور سر گنگا رام جیسے اسپتال کے علاوہ اترپردیش صحت خدمات کا انتخاب کرکے اپنے طبی ساتھیوں کو حیرت زدہ کرنے والے ڈاکٹر وی ایس اپادھیائے اب جونپور میں آشادیپ اسپتال چلاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چھوٹے اور پسماندہ اضلاع میں صحت کی سہولیات کو بہتر کیے جانے کی اشد ضرورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کام کرنے کے لئے دہلی کے بجائے ایک چھوٹے ضلع کا انتخاب کیا۔

ڈاکٹر وی ایس اپادھیائے کے مطابق سانس کی تکلیف ہونے پر مریضوں کو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے۔ کورونا وائرس کے کیسز کے پیش نظر اسپتالوں میں وینٹی لیٹر کی سہولیات میں اضافہ کیے جانے کی ضرورت ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here