نائس ویری نائس

0
145

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

ندیم راعی

نائس ویری نائس۔۔۔۔۔؟
مجھ میں کیا نائس ہے۔۔۔۔۔۔۔؟ پھر بھی شکریہ فیس بک پر آپ نے تصویر کا ایک رخ دیکھا ہے دوسرا نہیں۔ البتہ آپ کی فوٹو دیکھ کر میں کہہ سکتی ہوں کہ نائس ویری نائس۔۔۔۔۔ جو حق بجانب ہے۔
میری تعریف کے لئے شکریہ! فی الحال تو آپ کا چہرہ خاص طور سے آنکھیں بہت خوبصورت ہیں۔۔۔۔۔۔؟جو کسی کو بھی دیوانہ بنا سکتی ہیں۔
ایک بار پھر شکریہ !لیکن اتنی جلد اتنی بے تکلفی۔۔۔۔۔۔؟
آپ کا بار بار شکریہ ادا کرنا اچھا لگتا ہے۔۔۔۔جی چاہتا ہے کہ آپ سے مزید گفتگو کی جائے آپ نے فیس بک پر جو تازہ فوٹوز پوسٹ کئے ہیں بہت اچھے لگے۔ میں پھر عرض کر رہا ہوں کہ آپ کی آنکھیں بہت خوبصورت ہیں سیدھے دل میں پیوست ہو گئی ہیں۔
ہائے اللہ! آپ تو شاعری کرنے لگے۔ نہ تو میری آنکھیں اور نہ ہی میرا چہرہ ایسا ہے جسے دیکھ کر آپ کا یہ حال ہوا جا رہا ہے۔
میں شش وپنچ میں مبتلا ہوں کہ جب میں آپ کا بہ نفس نفیس دیدار کروں گا تو میرا کیا حال ہوگا۔ شعر ملاحظہ فرمائیں۔۔۔
ارے آپ تو سچ مچ شاعری کرنے لگے کسی نے کہا ہے کہ شاعروں کی بخشش نہیں ہوتی کیونکہ یہ ایسی مخلوق ہے جو رائی کو پہاڑ بنانے میں مہارت رکھتی ہے۔ جھوٹ کو سچ کرنے میں تو اسے ملکہ حاصل ہے اور دروغ گوئی تو ان کا وطیرہ ہے۔۔۔۔۔۔اب میں سونے چلی آئندہ بات ہوگی۔
آپ تو سونے چلی گئیں غالباً آرام سے سو بھی گئی ہوں گی لیکن مجھے تو نیند ہی نہیں آئی اب تو آپ کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ آپ کی برجستگی اور بر محل گفتگو کا بھی گرویدہ ہو گیا ہوں۔ آپ کا طرز گفتگو ایک ماہر قلم کار کو بھی مات دیدے اور اجنبیوں کو بھی اپنا بنالے ۔ خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے ’’باتو نی دو‘‘۔ شعر ملاحظہ فرمائیں:
زندگی میری افسانۂ رنگیں بن جائے
تم سا عنواں جو میری نظر سے گذرے
کیا آپ اسی طرح ہمیشہ بولتے رہتے ہیں اور آپ کو زیادہ تر بولنے والے لوگ پسند ہیں۔
جی!صحیح فرمایا آپ نے بولنا چالنا اور سننا میری لائف لائن ہے۔
کیا آپ ہمیشہ خوبصورت عورتوں میں گھرے رہتے ہیں۔
پتہ نہیں خوبصورت عورتیں مجھے کیوں پسند کرتی ہیں اور ہمہ وقت مجھے گھیرے رہتی ہیں۔
آپ جھوٹ بھی بہت خوبصورتی سے بول لیتے ہیں۔
بھئی جیسا سوال ہوگا ویسا جواب بھی۔
خیر چھوڑئے ان باتوں کو۔۔۔۔۔آپ گذشتہ کئی راتوں سے کیوں سو نہیں پائے۔؟
آپ کہیں گی کہ میں پھر شاعری کرنے لگا۔ دراصل اللہ تعالیٰ نے انسان کی تخلیق اس لئے کی ہے کہ اس کی بنائی ہوئی مخلوق کی تعریف و ثنا خوانی کرے اور یہ تمام تعریفیں اللہ تک پہونچتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔جس نے شاید آپ کو اپنے ہاتھوں سے بنایا ہے۔
ارے جناب !آپ مجھے جھاڑ پر کیوں چڑھا رہے ہیں۔ میں اس قابل کہاں ہوں یہ تو آپ کی ذرہ نوازی ہے۔ اور جدید ٹکنالوجی فیس بک کے ذریعہ آپ نے مجھے اور میں نے آپ کو دیکھا جبکہ ہم دونوں مختلف ممالک کے ساکنان ہیں۔
ٹھیک فرمایا آپ نے ۔ ایک شعر سن لیجئے:
نام لینے سے دل دھڑکتا ہے
بات کرنے سے جانے کیا ہوگا
ایک اور شعر سماعت فرمالیں :
نہیں تا بع جنبش اب اسے کس طرح پکاروں
میری سمت سے خدایا کوئی اس کا نام لے لے
آپ ہیں کون کبھی شاعری کرنے لگتے ہیں تو کبھی فلاسفر بن جاتے ہیں۔
ناچیز کے نام اور چہرے سے تو واقف ہو ہی گئی ہیں تاہم اپنی کارگذاریوں کے کچھ فوٹوز ارسال کر رہا ہوں اور اپنا خاکہ نما اجمالی تعارف پیش خدمت ہے۔ جو میرے ایک ادیب دوست کے زورِ قلم کا نتیجہ ہے۔۔۔۔۔جو اس طرح ہے۔
’’میرا ایک دوست ہے نوابوں کا سامزاج ہے اس کا ‘‘ شاعری موسیقی خوبصورتی ادب کا دلدادہ، مہر ومحبت خلوص کا پروردہ، خوش خیال، خوش کمال ،محبتیں بانٹنے والا، محبتوں کا متلاشی، میل جول کا سنگ میل، حسین و جمیل، وجاہت باوقار، لباس و ضعدار، لب ولہجہ شیرینی سے لبریز ذہن و دل زر خیز غرباء و مساکین کا مدد گار سچائی کا طرفدار، ذہانت بے مثال تیز طرار نگاہیں، کشادہ سینہ دراز باہیں، گفتار کا غازی جو ہو جائے سب پہ حاوی، مرصع ہے عقل و فہم کا ہمراز ہے ناچیز کا۔۔۔۔۔۔
محترم محبتوں کی ایک انجمن ہے تو مختلف ادیان کے کھلتے گلابوں کا ایک چمن، جسے دیکھ کر مجھ جیسا بے عقل و فہیم بھی شاعری کرنے لگے۔ تو پھر سوچئے ان مہ جینوں حسینوں، اہل ادب دانشواران کا کیا حشر ہوگا جن کی آئیڈیا لاجی محترم پر محیط ہے۔
آپ دبستان لکھنؤ کے ساکن ہیں دو بھائی اور ایک بہن ہے۔ ایک دوسرے کے پاسدار اور پیار کی مہین و نازک ڈور سے بندھے،لکھنؤ کے معروف تاجر گھرانے سے تعلق ہے آپ کا۔
محترم حسن و اخلاق و ذہانت و متانت سے مزین ہیںاور مہمان نوازی کی تمام قدروں سے مالا مال سیاسی ادبی جلسوں و نشستوں کے نہ صرف آرگنائزر بلکہ ان میں شریک ہونے کا جنون ہمہ وقت سرپر سوار رہتا ہے۔ سنا کرتے ہیں کہ الہ دین کا چراغ پل جھپکتے ہی ناممکن کو ممکن کر دیا کرتا تھا لیکن محترم پل جھپکنے سے پہلے بے گانوں اجنبیوں کو اپنا دوست بنانے میں ماہر ہیں۔ اور اسی مہارت کے بوتے گونگے بہروں کو یہ کہنے پر مجبور کر دیتے ہیں کہ ’’آپ سے مل کر بہت خوشی ہوئی‘‘اور جو دوستی پیار ومحبت سے کوسوں دور ہیں انہیں دوستی پیار محبت کا نہ صرف سبق یاد دلانا بلکہ انھیں دیوانہ بنانے کا ملکہ حاصل ہے بوڑھے جوان یا پھر بچوں کو اپنا پرستار بنانا آپ کا وطیرہ ۔ جو آپ سے ہم کلام ہوا سمجھئے وہ آپ کا ہوا ۔
واؤ۔۔۔۔۔؟ بہت خوب پھر تو مجھے آپ سے پہلی فرصت میں ملنا چاہئے۔۔۔۔۔۔ مجھے آپ کب انڈیا بلا رہے ہیں یا پھر آپ یہاں (پاکستان) کب تشریف لا رہے ہیں۔ ‘‘
’’ارے جناب اتنی جلدی کیاہے ۔تھوڑا صبر کیجئے میں بھی حاضر آؤں گا اور آپ کو بھی یہاں بلاؤں گا دوچار دن کے لئے نہیں بلکہ ہمیشہ ہمیش کے لئے۔ آپ اپنا مکمل تعارف والدین کا حال بہن بھائی وغیرہ کے بارے میں تو کچھ مطلع کریں اور ازراہ کرم موبائل نمبر ارسال کر دیں تاکہ آپ کی سریلی آواز میرے کانوں میں رس گھول سکے۔ تاکہ میں آپ کی آواز بھی سن سکوں۔ میں نے اپنا موبائل نمبر پہلے ہی ارسال کر دیا ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے اکلوتے دل میں میری محبت بھر دی ہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔ہاں یہ صحیح ہے کہ میںآپ سے پیار کرنے لگا ہوں وہ بھی دیوانگی کی حد تک۔۔۔۔۔۔ اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ آپ بھی مجھے چاہتی ہیں۔ آپ کے جواب کا بے قراری سے منتظر۔۔۔۔۔۔!!
’’رات ہم نے آپ کو خواب میں دیکھا آپ ہمارے پاس بیٹھے ہمیں دیکھے جا رہے ہیں۔ میرے بے حد اصرار پر بھی آپ نے اپنی زبان نہیں کھولی نہ کوئی شعر سنایا نہ لطیفہ آپ کے فیس بک پر آپ نے متعدد اشعار اور لطیفے پوسٹ کئے تھے جنھیں دیکھ کر میں لطف اندوز ہوتی رہتی ہوں اور اپنے دل میں ایک انجان سی گدگدی محسوس کرتی رہتی ہوں۔ جو ادھر آپ کا حال ہے کم حق ہو میرا بھی۔۔۔۔۔۔۔۔‘‘
تعجب ہے پوری رات (خواب میں) میں تمہارے ساتھ بیٹھا رہا زبان سے ایک لفظ بھی ادا نہ کیا نہ کوئی شعر نہ لطیفہ سنایا نہ تمہیں اپنی بانہوں میں لیا نہ تمہیں۔۔۔۔۔۔۔ ایسا ہو ہی نہیں سکتا۔ میں اتنا بے وقوف تو ہوں نہیں کہ پوری رات آپ کے پاس چپ چاپ بیٹھا رہوں کچھ نہ کہوں اور کچھ نہ کروں۔۔۔۔۔۔۔؟ ارے وہ میری شکل لئے کوئی اور ہوگا۔ جسے نہ تو بولنا آتا ہوگا اور نہ کچھ کرنا۔۔۔۔۔۔۔؟
’’نہیں صاحب۔ آپ ہی تو تھے میرا چین و سکون اور راتوں کی نیند لوٹنے والے۔‘‘
ایک بار صرف ایک بار بہ نفس نفیس مجھ سے ملو تو صحیح۔۔۔۔۔؟ ایسے ایسے معرکۃ آراء اشعار و لطائف سناؤں گا اور اگر تنہائی ہوئی تو۔۔۔‘‘۔۔۔۔۔تو
اللہ اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔پھر تو میں آپ سے تنہائی میں نہیں ملوں گی ۔ آپ تو بڑے خطرناک واضع ہو رہے ہیں اور آپ کے ارادے بھی نیک نہیں دکھتے۔؟‘‘
’’ارے یار ! اب مجھے پریشان نہ کرو اپنا موبائل نمبر ارسال کر و پھر میرے موبائل پر مجھ سے بات کرو۔‘‘
’’ارے جناب بات بھی کریں گے۔ ملاقات بھی کریں گے۔۔۔۔۔۔؟ ذرا صبر سے کام لو۔۔۔۔۔۔ذرا کچھ وقت تو گذر جانے دو۔۔۔۔۔ میرے ہوش تو ٹھکانے لگنے دو۔۔۔۔۔ مجھے سنبھل تو جانے دو۔۔۔۔۔۔اپنی دنیا میںمجھے لوٹ تو آنے دو۔۔۔۔۔۔مجھے کچھ سوچنے کا موقع تو دو۔۔۔۔۔؟‘‘
کیا ہوا۔۔۔۔۔۔؟ آپ میری کسی پوسٹ کا رسپونس نہیں دے رہی ہیں۔ حتیٰ کہ آپ اپنا فیس بک ایکاؤنٹ بھی نہیں کھول رہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔آج تقریباً دس روز گذر گئے ہیں میں نے سو سے زیادہ میسج پوسٹ کر دئے ہیں۔۔۔۔۔۔؟ کیا مجھ سے کوئی غلطی ہو گئی ہے۔ اللہ کے واسطے اپنا فیس بک اکاؤنٹ کھولو میری پوسٹ دیکھو اور مجھے جواب دو۔
یہ کیا ہو گیا ہے۔ یہ بے رخی کیسی اور کیوں اگر انجانے میں کوئی گستاخی سرزد ہو گئی ہو تو اللہ کے واسطے مجھے معاف کردو اور اپنا فیس بک کھولو۔۔۔۔۔۔میں منتظر ہوں، ہر لمحہ منتظر۔۔۔۔۔۔؟
چلو اپنا موبائل نمبر نہ دو نہ مرے موبائل پر مجھ سے بات کرو کم از کم اپنا فیس بک اکاؤنٹ تو کھولو۔۔۔۔۔۔آج ایک سال گذر گیا لیکن کوئی ریسپونس نہیں میں آپ کا حال جانتا چاہتا ہوں۔۔۔۔۔۔آپ ٹھیک تو ہیں۔۔۔۔۔۔۔آپ کو کچھ ہوا تو نہیں صرف اور صرف ایک پوسٹ۔۔۔۔۔۔۔۔؟ اپنی خیریت کا۔۔۔۔۔۔۔پلیز۔۔۔۔۔۔۔۔میرے والدین پریشان و حیران ہیں اوربار بار مجھ سے پوچھتے ہیں میں کس غم میں مبتلا ہوں نہ ٹھیک سے کھاتا ہوں نہ سوتا ہوں اور زبان تو جیسے سل گئی ہو۔۔۔۔۔۔۔صرف ایک میسیج اللہ کے واسطے آپ کو میری قسم۔۔۔۔۔۔
’’میری شادی ہو گئی ہے۔ ایک گونگے بہرے لڑکے کے ساتھ کیونکہ میں بھی ایک گونگی۔ بہری لڑکی ہوں۔۔۔۔۔؟‘‘
qqq
[email protected]

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here