نظم

0
41

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

ڈاکٹر والا جمال

تجھ سے صرف پیا ر کیا

میں نے سب کچھ پر دھیان نہیں دیا
تجھ سے صرف پیار کیا
مرے دل میں آباد ہونے والا
مری روح بن گیا
سوائے تری محبت میں نے سب کچھ چنا
مری مرضی کے بنا
سوائے ایک دل مرے تن میں
ترے لئے دھڑکتا زور میں
صحرائے محبت میں مری روح کھو جاتی
ادھر اُدھر بکھری ہوئی
خزاں کے پتوں کی طرح گرتی
کوچوں اور راہوں کے درمیان
دریائے محبت میں استھان
جیسے گمشدہ کسی جہاز وسیع پانی میں
جس طرح بارش زمین کو سیراب کرتی
اسی طرح میری روح کی تشنگی کو تیری موجودگی
کبھی کبھی محسوس ہوتی کہ
ترے بدن سے روح نکل گئی
جیسے تتلی اپنے کویا سے نکلی
مرے بدن میں رہتی
تری روح کے اثر سے زندہ رہتی
مری روح نہیں بلکہ تری روح بھی
کیا مرے اندر روح ترے بنا بھی زندہ رہ سکے!!
ادھر آگے آئے
جلدی سے ادھرآئے
ادھر ہی ہونا چاہئے تجھے
ادھر مرے سامنے آجائے
مقید کرتے تیرے بازوئوں کے دائرہ میں

ایسو سی ایٹ پروفیسر ،عین شمس یونیورسٹی، قاہرہ، مصر

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here